بالی وڈ فلم ‘راک اسٹار‘ کےصوفی کلام ’کن فیکون‘ کی شوٹنگ سے متعلق انوکھا قصہ سامنے آیا ہے جس کے بارے میں شاید کم ہی لوگ جانتے ہوں۔
ایک انٹرویو کے دوران میزبان کی جانب سے بھارتی ہدایت کار امتیاز علی سوال کیا گیا کہ ‘کن فیکون‘ کی ریکارڈنگ کے دوران سیٹ کا ماحول کیا تھا اور کیسی انرجی تھی؟
امتیاز علی نےجواب دیتے ہوئے بتایا کہ ہم شوٹ کے لیے نکلے تھے لیکن درگاہ جاکر پتا چلا کہ ہم بہت ساری چیزوں کو لے کر پابند ہیں۔ کیمرے زیادہ اونچائی پر نہیں سیٹ کرسکتے، درگاہ میں کچھ حصوں کو شوٹ نہیں کرسکتے اور کیمرے کے اینگل گاہے بگاہے چینج نہیں کرسکتے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب یہ سب باتیں وہاں جاکر پتا چلیں تو سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کس طرح شوٹ کریں لیکن جیسے ہی درگاہ پر یہ کلام بجنا شروع ہوا سارا ماحول ہی بدل گیا۔ سب خاموش ہوگئے اور ایک عجیب سی رقت طاری ہوگئی۔ ’کن فیکون‘ کے شوٹ کا مقام وہی جگہ تھی جہاں قوالی کی ایجاد ہوئی تھی اور جیسے مجھے فلم ’چمکیلا‘ میں لگا تھا کہ جہاں دلجیت گرے ہیں چمکیلا بھی وہیں گرا ہوگا۔
’ویسے ہی مجھے اْس وقت ’کن فیکون‘ کی شوٹنگ میں محسوس ہوا تھا کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں پہلی بار قوالی پڑھی گئی ہوگی۔ اُس وقت درگاہ پر بہت ٹھنڈ تھی لیکن کسی کو سردی نہیں لگ رہی تھی اور سب ننگے پاؤں تھے‘۔
امتیاز علی نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ یہ گانا صرف میرا اور اے آر رحمان کا ہی نہیں بلکہ رنبیر کے کیریئرکا بھی یادگار گانا ہے۔