پنجاب بھر میں گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت آچکی ہے، اب اگر کوئی بھکاری ٹریفک اشاروں، ہوٹلوں کے باہر یا دیگر مقامات پر بھیک مانگتے ہوئے پکڑا گیا تو قانون اس کے خلاف حرکت میں آئے گا ۔
مزید پڑھیں
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب توصیف صبیح نے وی نیوز کو بتایا کہ پنجاب بھر کے بھکاریوں پر اب مشکل وقت شروع ہوگیا ہے، پہلے تو پولیس بھکاریوں کو ٹریفک اشاروں، ہوٹلوں اور دیگر مقامات سے حراست میں لیتی تھی اور دور لے جا کر انہیں چھوڑ دیا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا کیونکہ اب بھکاریوں کو جیل کی ہوا کھانی پڑے گی۔
توصیف صبیح نے مزید بتایا کہ سیکریٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل نے پورے پنجاب میں گداگروں کے لیے ہر جیل میں الگ سے بیرکیں تیار کروائی ہیں تاکہ یہ دوسرے جرائم میں سزایافتہ قیدیوں سے دور رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بعض جرائم پیشہ افراد جو بھکاریوں کے روپ میں منشیات فروخت کرتے ہیں، ان کے خلاف منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پیشہ ور بھکاریوں کو گرفتار کرکے جیل بھیجا جائے گا جہاں ان کے لیے الگ بیرکیں ہوں گی، ہر بیرک میں 100 سے 200 کے قریب افراد کی گنجائش ہوگی، ان بھکاریوں کو جیل کے اندر کھانے پینے کی سہولت دی جائے گئی اور وہ باہر مانگنے کے بجائے جیل میں بیٹھ کر کھانا کھا سکیں گے۔
’بھکاری گینگ کے لیڈرز کو ٹارگٹ کریں گے‘
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ اب بھکاریوں کے ساتھ ان کے گینگ کے لیڈرز کو بھی گرفتار کیا جائے گا جو ان بھکاریوں سے بھیک منگواتے ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہر علاقے میں بھکاریوں کا ایک لیڈر ہوتا ہے جو یہ سب معاملات دیکھتا ہے، پہلے بھکاریوں کو پکڑ کر چھوڑ دیا جاتا تھا اور ان سے ان کے لیڈر کے بارے میں نہیں پوچھا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھکاریوں کا لیڈر گداگروں کی رجسٹریشن کرتا ہے اور انہیں ٹارگٹ دیتا ہے کہ آج اتنے پیسے لیکر آنے ہیں جس میں سے ایک مخصوص حصہ اس بھکاری کو دیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر علاقے کا مختلف ریٹ ہوتا ہے، پوش علاقوں اور دوسرے علاقوں کے ریٹ میں فرق ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا اس دفعہ حکومت کا ٹارگٹ ان بھکاری مافیا کے لیڈرز کو گرفتار کرنا ہے تاکہ اس لعنت کو جڑ سے ختم کیا جاسکے، اس سلسلے میں محکمہ داخلہ پنجاب بھکاری مافیا کے گینگ لیڈرز کے لیے سزا میں اضافے کا قانون بھی لارہا ہے۔
توصیف صبیح کا کہنا تھا کہ بچوں کے اغوا اور ان پر جبروتشدد میں ملوث گینگ لیڈرز مافیا کے خلاف اب قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور پیشہ ور بھکاری بنانے کے لیے معصوم بچوں اور خواتین کو اغوا اور ان پر ظلم کرنے والے ان گینگ لیڈرز اور ان کے ہینڈلرز کو سخت سزا دی جائے گی۔