بھارتی الیکشن کے نتائج آنا شروع،’کیا انڈیا میں بھی انتخابی نتائج رات گئے تبدیل ہوجاتے ہیں؟‘

منگل 4 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انڈیا میں مرحلہ وار ووٹنگ کے بعد بھارتی لوک سبھا کی 543 نشستوں کے غیرحتمی نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں اور اب تک کے نتائج کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی سربراہی میں حکمران اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے 297 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

دوسری طرف کانگریس کی سربراہی میں اپوزیشن اتحاد (انڈیا) نے اب تک 227 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ بھارتی لوک سبھا میں حکومت بنانے کےلیے کسی بھی جماعت کو 272 سیٹیں درکار ہیں۔ حکمران اتحاد کی جیت کی صورت میں 73 سالہ مودی مسلسل 3 بار وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے والے دوسرے وزیراعظم بن جائیں گے۔

بھارتی انتخابات پر سوشل میڈیا صارفین مختلف تبصرے کررہے ہیں، کوئی اپنی جماعت کو جیتتا دیکھ کر خوشی کا اظہار کررہا ہے تو کوئی انتخابات پر سوالات اٹھا رہا ہے۔

ایک بھارتی صارف نے الیکشن کے حوالے سے جاری ٹرانسمیشن کی ویڈیو شیئر کی جس میں مختلف اینکرز بیٹھے گفتگو کررہے ہیں۔ صارف نے ان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ بی جے پی کے کارکن زیادہ نشستیں لینے پر خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔

اریشہ نامی صارف نے سوال کیا کہ کیا پاکستان کی طرح ہندوستان میں بھی انتخابی نتائج آدھی رات کو تبدیل ہوجاتے ہیں؟

ایک بھارتی صارف نے لکھا کہ الیکشن نتائج سے پہلے راہول گاندھی نے 295 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن ہم یہ سمجھنے میں ناکام رہے کہ وہ اصل میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کا حوالہ دے رہے تھے۔

روی تیجا نے سوال کیا کہ نریندر مودی اور راہول گاندھی میں ٹکر کا مقابلہ ہے آپ کے خیال میں حکومت کون بنائے گا؟

 پاکستانی اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوینسر سحر شنواری نے لکھا کہ انڈیا کے اگلے وزیراعظم راہول گاندھی ہوں گے۔

انڈیا میں کچھ رہنما ایسے بھی ہیں جو جیل سے انتخابات لڑ رہے ہیں جن میں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال بھی شامل ہیں جنہوں نے الیکشن تک ملنے والی ضمانت ختم ہونے پر واپس گرفتاری دے دی۔ ان کے حوالے سے ایک ایکس صارف نے میم شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اروند کیجریوال جیل سے بیٹھ کر الیکشن کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔

ایک بھارتی ایکس صارف نے کہا کہ راہول گاندھی رائے بریلی اور وائناڈ دونوں سیٹوں سے جیت رہے ہیں اور راہول گاندھی ہی ہندوستان کے نئے وزیراعظم بنیں گے۔

واضح رہے کہ مودی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 2014 اور 2019 میں بھاری اکثریت سے کامیابیاں دلوا چکے ہیں۔ 2019 میں نریندر مودی کی قیادت والے اتحاد این ڈی اے نے کل 353 نشستیں حاصل کی تھیں۔

بی جے پی نے تنہا 303 سیٹیں جیتی تھیں جبکہ کانگریس کو 52 سیٹیں ملی تھیں۔ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے اتحاد نے کل 92 سیٹیں حاصل کی تھیں۔

اگر 2014 کی بات کریں تو بی جے پی کو 282 اور این ڈی اے کو 336 سیٹیں ملی تھیں اور بی جے پی مضبوطی کے ساتھ حکومت میں آئی تھی۔ دوسری جانب 10 سال تک کامیابی کے ساتھ حکومت کرنے والی کانگریس کو 44 اور یو پی اے کو 59 سیٹیں ملی تھیں۔

یاد رہے کہ انڈیا میں انتخابی عمل کی ابتدا 16 مارچ کو انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہوئی اور پہلے مرحلے کے لیے 19 اپریل کو ووٹنگ شروع ہوئی اور یہ عمل 4 جون کو نتائج کے اعلان کے ساتھ ختم ہوجائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp