پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ موادکی تشہیر کے کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت سناد ی ہے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 3 نے جمعہ24 مارچ کے روز فیصلہ سنایا جسے 26 فروری کو محفوظ کیا گیا تھا۔
مجرم کودفعہ 295 اے میں 10 سال قید بامشقت اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ 295 سی میں سزائے موت اور3 لاکھ جرمانے کی اور 298 اے میں 3 سال قید اور 7 اے ٹی اے میں 5 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
تفصیلی فیصلے کےمطابق عدالت نے سید ذیشان کو مجموعی طور پر 23 سال قید اور 8 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی جس کے بعد مجرم کو سینٹرل جیل منتقل کردیاگیا۔
واضح رہے کہ کیس کی سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے عدالت میں تفصیلات جمع کرائی تھیں کہ ملزم کے خلاف تلہ گنگ سے تعلق رکھنے والے شہری نے درخواست دی تھی جس پرتحقیقات کے بعد 295 سی ،295 اے ،298 اے ، 7 اے ٹی اے ،پی ای سی اے 2016 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم سید ذیشان نے سوشل میڈیا کے مختلف اکاؤنٹس پر توہین رسالت اور گستاخانہ مواد شیئر کیا تھا اور گستاخانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے نے مزید بتایا کہ ملزم نے 29 اکتوبر 2021 کو توہین رسالت،توہین مذہب،توہین صحابہ واہل بیت اور توہین قرآن کی تھی۔