لاہور کے تاریخی مینار پاکستان پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آج رات اپنا چھٹا جلسہ منعقد کرے گی تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جلسے کی اجازت مل جانے کے باوجود مینار پاکستان جانے والے راستے کنٹینرز لگا کر بند کردیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں۔ راوی پل، ریلوے اسٹیشن سے مینار پاکستان جانے والے راستے بند ہیں۔
شاہ عالم مارکیٹ میں بھی کنٹینرز کھڑے کردیے گئے ہیں جبکہ سگیاں پل اور انجینئرنگ یونیورسٹی روڈ کے راستے بھی بند کر دیے گئے۔
مینار پاکستان پر تحریک انصاف کا جلسہ،
جگہ جگہ کنٹینر لگا کر راستے بند۔
پنجاب بھر میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن ، چھاپے، گرفتاریاں۔— Imran Mir (@ImranMirMedia) March 25, 2023
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ آج رات مینار پاکستان پر ہمارا چھٹا جلسہ ہوگا۔ ’میرا دل کہتا ہے یہ تمام ریکارڈ توڑے گا۔‘
انہوں نے اپنی ٹوئیٹ میں اس خدشہ کا بھی اظہار کیا ہے کہ حکمران ٹولہ عوام کو جلسہ میں شرکت سے روکنے کے لیے ہر طرح کی رکاوٹیں حائل کرے گا۔
Tonight will be our 6th jalsa at Minar i Pakistan & my heart tells me it will break all records.I am inviting everyone in Lahore to attend after Tarawih prayers.I will give my vision of Haqeeqi Azadi & how we will pull Pak out of the mess cabal of crooks have put our country in.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 25, 2023
پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے جلسے میں شرکت سے عوام کو روکنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے خود جلسہ منعقد کرنے کی اجازت دی ہے۔ کہیں بھی راستے بند نہیں کیے گئے ہیں صرف چند حساس مقامات پر کنٹینرز لگائے گئے ہیں جہاں قانون نافذ کرنیوالے اہلکار چیکنگ کررہے ہیں۔
دوسری جانب پنجاب کے مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاریوں کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے اب تک 500 کے قریب کارکنوں کو پولیس حراست میں لیے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے رحیم یار خان کے مختلف علاقوں سے پی ٹی آئی کے 50 سے زائد کارکنان گرفتار جبکہ ملتان میں پی ٹی آئی رہنما جاوید انصاری کے بیٹے سمیت 26 کارکن گرفتار کیے ہیں۔
تحریک انصاف نے بھی لودھراں اور بھکر سے بھی اپنے متعدد کارکنوں کو پولیس حراست میں لیے جانے کا دعوٰی کیا ہے۔
Hundreds of our workers have been illegally kept in jail by the police without being presented in front of the magistrate within 24 hours of their "arrest" as prescribed by law. The officers involved in these illegal acts will be prosecuted as per law.
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) March 25, 2023
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رہنما تحریک انصاف حماد اظہر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز بھی تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف آپریشن جاری رہا۔
ان کے مطابق صرف لاہور میں ہی نہیں پنجاب کے مختلف علاقوں سے درجنوں لوگوں کو گرفتار کیا گیا جن کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں۔ اسی طرح ملتان، سیالکوٹ، ڈسکہ اور جنوبی پنجاب سے بھی تحریک انصاف کے کارکنوں کو اٹھایا گیا ہے۔
حماد اظہر کے مطابق پنجاب پولیس کی سی آئی اے برانچ نے پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان کو اٹھایا ہے جو کئی دنوں سے غیر قانونی طور پر ان کی تحویل میں ہیں۔
’قانون کہتا ہے کہ 24گھنٹے کے اندر کسی بھی گرفتار شخص کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا ہے، 5دن سے ہمارے لوگ سی آئی اے کی تحویل میں ہیں، ان پر کوئی ایف آئی آر نہیں ہے، ان پر کوئی چارج نہیں ہے، بس ان کو اٹھا لیا گیا ہے ریاست کے جبر کے سلسلے میں۔‘
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اس وقت آئی جی پنجاب کا سارا زور تحریک انصاف کے کارکنان کو اٹھانے پر لگا ہوا ہے۔ ’ان کی ساری نفری ہمارے کارکنان کو اغوا کرنے پر لگی ہوئی ہے جبکہ جرائم پیشہ لوگ سڑکوں اور گلیوں میں دندناتے پھر رہے ہیں۔‘