سرمئی بھیڑے جرمنی کو الوداع کہہ کر اسپین کیوں جا رہے ہیں؟

ہفتہ 8 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بہتر زندگی کی تلاش میں اجنبی دیسوں کی جانب نکل جانے والوں میں اب جرمنی کا سرمئی نسل کے بھیڑیے بھی شامل ہو گئے ہیں۔

سرمئی بھیڑیوں کا تعلق یوریشیا سے ہے، جو شمالی امریکا میں بھی پائے جاتے ہیں، یہ بھیڑیے دوسری نسل کے بھیڑیوں کی نسبت کچھ بڑے ہوتے ہیں، یہ بھیڑے ایک خاندان کی صورت میں مل کر رہتے ہیں، ان کے ایک خاندان میں عموماً 2 سے 12 بھیڑے ہوتے ہیں، بعض بڑے خاندانوں میں 20 سے 30 بھیڑیے بھی اکھٹے دیکھے گئے ہیں۔

یونیورسٹی آف بارسلونا کی تحقیق کے مطابق جرمن نسل کے ایک سرمئی بھیڑیے پر نظر رکھنے سے پتا چلا ہے کہ اس نے بہتر رہائش کے لیے 3 ملکوں کا سفر کیا اور اس دوران اس نے کم از کم 1240 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔

سائنس دانوں کے مطابق سرمئی مانٹرنگ میں رکھے بھیڑے کا سائنسی نام جی ڈبلیو 1909 ایم ہے، وہ جرمنی کے ایک علاقے لوئر سیکسنی کے قصبے نورڈ ہورن کے پاس پیدا ہوا۔

اپنے آبائی وطن جرمنی سے سفر شروع کرنے کے بعد وہ فرانس میں داخل ہوا، پھر وہ فرانس سے اسپین پہنچ گیا، جہاں اسے آخری بار کیٹالونیا کے علاقے کے ایک قصبے کیٹالان پیرنیز میں دیکھا گیا۔ محققین کا کہنا ہے کہ اس نے اب وہاں سکونت اختیار کر لی ہے اور گزشتہ سال فروری سے وہیں رہ رہا ہے۔

یہ بھیڑیے لمبا سفر کرنے میں شہرت رکھتے ہیں، اس سے قبل اسی نسل کے ایک بھیڑیے نے ناروے سے فن لینڈ تک 1092 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔

یونیورسٹی آف بارسلونا کے مطابق جی ڈبلیو 1909 ایم بھیڑیے کی چستی اور ذہانت کا ایک پہلو یہ ہے کہ اپنے سفر کے دوران وہ گنجان آباد انسانی آبادیوں کے قریب سے گزرا اور اس نے اپنا سفر محفوظ انداز میں طے کیا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ دور دراز علاقوں میں بھیڑیوں کی آبادیوں میں ملاپ کے واقعات ان کی جینیاتی تنہائی دور کرنے اور اپنی نسل کو خالص رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ بھیڑیوں کا لمبا سفر کرنے کا ایک اور مقصد شکار کے بہتر مواقع کی تلاش بھی ہوتا ہے۔

یورپ میں بھیڑیوں کی نسل ختم ہونے کے خدشے کے پیش نظر یورپی یونین نے ان کے تحفظ کے لیے سخت قوانین نافذ کیے تھے، جس سے ان بھیڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا لیکن دوسری جانب دیہی آبادیوں میں مال مویشیوں پر بھیڑیوں کے حملوں کے واقعات بڑھنے لگے تھے، جس کے بعد یورپی یونین کو بھیڑیوں کے تحفظ کے قوانین پر نظر ثانی کرنی پڑی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ