آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ2024 کی آخری 2لیگ گیمز میں جیت پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے سپر8 میں جگہ کو یقینی بنانے کے لیے کافی نہیں ہوگی، کیونکہ پہلے 2میچوں میں عبرتناک شکست کے بعد ٹیم کے لیے سپر8 مرحلے میں کوالیفائی کرنا انتہائی مشکل ہوچکا ہے، اور ٹورنامنٹ میں پوزیشن اس وقت ترازو میں جھول رہی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نے کم از کم 8 ٹی20 ورلڈ کپ ایڈیشنز میں سے 6 کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے، جس میں 2009 میں چیمپئن شپ کا ٹائٹل بھی شامل ہے۔ اس کے بعد 2010 اور 2012 میں مسلسل 2سیمی فائنل سے باہر ہوئے اور پھر 2022 میں2007 کے بعد دوسری مرتبہ فائنل میں پہنچے۔
مزید پڑھیں
قومی ٹیم نے امریکا اور ویسٹ انڈیز میں جاری ورلڈ کپ2024 کا آغاز ہی ہار سے کیا اور لگاتار 2میچ ہارنے کے بعد ٹیم کا سپر8 مرحلے میں پہنچنے کا راستہ انتہائی کٹھن ہوچکا ہے۔ تاہم، بابر اعظم کی زیرقیادت پہلے امریکا اور پھر بھارت سے ہارنے کے بعد قومی ٹیم کا ورلڈ کپ میں سفر انتہائی مختصر دکھائی دے رہا ہے۔
جمعے کو ڈیلاس میں اپنے افتتاحی میچ میں، پاکستان کو ورلڈ کپ میں ڈیبیو کرنے والے اور شریک میزبان امریکا نے سپر اوور کے ذریعے حیران کن شکست سے دوچار کیا۔ اس ہار کے بعد گزشتہ روز نیو یارک میں قومی ٹیم کے بولرز نے زبردست واپسی کی اور بھارت کو صرف 119رنز پر محدود کردیا، جو ان کے ٹی20 ورلڈ کپ کا اب تک کا سب سے کم اسکور ہے۔ لیکن ہدف کے تعاقب میں بلے بازوں نے نااہلی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے ٹیم کو 6رنز کی ذلت امیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ہندوستان نے اپنے ابتدائی کھیل میں آئرلینڈ کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی اور امریکا نے کینیڈا کو شکست دی، اور دونوں ٹیموں نے پاکستان کو ہرایا، جس کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست آچکی ہیں۔ اس دوران ابتدائی دونوں میچوں میں شکست کے بعد پاکستان ٹیم کی سپر8 میں جگہ بنانے کی امیدیں بھی دم توڑ گئی ہیں۔ ابھی تک ٹورنامنٹ میں جیت کا کھاتہ نہ کھولنے کے باعث پوائنٹس ٹیبل پر کینیڈا سے بھی پیچھے رہ چکے ہیں، کیونکہ کینیڈا نے آئرلینڈ کو شکست دے کر ایک میچ میں فتح حاصل کی ہے۔
ٹی20 ورلڈ کپ کے گروپ اے میں پوائنٹس ٹیبل کو دیکھتے ہوئے، پاکستان اپنے بقیہ میچز جیت کر زیادہ سے زیادہ 4پوائنٹس حاصل کرسکتا ہے، لیکن یہ یقینی طور پر سپر ایٹ میں اپنی جگہ کو یقینی بنانے کے لیے کافی نہیں ہیں۔
پاکستان کے گروپ مرحلے میں مزید 2میچز باقی ہیں، منگل کو نیویارک میں کینیڈا کے خلاف اور 16 جون کو لاڈر ہل میں آئرلینڈ کے خلاف میچ ہوگا۔ پاکستان کو اپنے دونوں میچ اچھے مارجن سے جیتنا ہوں گے، بھارت کی ٹیم مضبوط ہے اس لیے ان سے یہ امید نہیں کی جاسکتی کہ وہ اپنے اگلے دنوں میچ ہار جائیں گے، البتہ امریکا کو اگلے دونوں میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
امریکا کا ایک میچ بھارت کے ساتھ ہوگا، اور دوسرا میچ آئرلینڈ کے ساتھ، اگر آئرلینڈ امریکا کو ہرانے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو پاکستان سپر ایٹ مرحلے کے لیے رن ریٹ کی بنیاد پرکوالیفائی کرسکتا ہے۔ کینیڈا اور بھارت سے ہارنے کے بعد آئرلینڈ کی ٹیم نے ابھی تک ٹورنامنٹ میں اچھی شروعات نہیں کی، لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ امریکا کو ہرا پائیں گے یا نہیں۔
واضح رہے پاکستان کا ابھی رن ریٹ کافی بہتر ہے، کیونکہ امریکا سے میچ سپر اوور میں ہارے جبکہ بھارت سے شکست بھی صرف 6رنز سے ہوئی، جس کے بعد قومی ٹیم کا رن ریٹ 0.150 رہ جاتا ہے، جوکہ امریکا کے دونوں میچ ہار جانے اور پاکستان کے اگلے دونوں میچ جیت جانے کی صورت میں فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔