حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاہدے پر دستخط کردیے گئے ہیں جس کے تحت حکومت نے ایک لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی مشروط اجازت دیدی ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ ایکس ملز چینی کی قیمت میں کسی صورت اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے چینی کے اسٹاک کی دستیابی اور قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔
ترجمان وزارت صنعت و پیداوار کے مطابق حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے درمیان طے پانیوالے معاہدے کے مطابق حکومت نے ایک لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی مشروط اجازت دیدی ہے۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ ایکس ملز چینی کی قیمت میں کسی صورت اضافہ نہیں کیا جائے گا اور کاشتکاروں کی تمام زیر التوا ادائیگیاں ترجیحی بنیادوں پر ادا کی جائیں گی، شوگر ایڈوائزری بورڈ چینی کی قیمتوں اور مارکیٹ کے استحکام کا 15 روز میں دوبارہ جائزہ لے گا۔
واضح رہے کہ شوگر ملز مالکان نے15 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کا مطالبہ کیا تھا، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کے مطابق مستقبل میں چینی کی برآمد کا آپشن ملک میں قیمتوں کے استحکام اور اسٹاک کی دستیابی سے منسلک ہوگا۔
دریں اثنا گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے رانا تنویر حسین سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور خیبرپختونخوا میں زرعی و صنعتی ترقی پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر وفاقی وزیر نے خیبرپختونخوا کے تمام زیر التوا مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں، وافر وسائل کے باوجود خیبرپختونخوا ملکی ترقی کی دوڑ میں پیچھے ہے، زرعی اور صنعتی ترقی میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرکے عوامی مسائل حل کرناہوں گے۔
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے گورنر فیصل کریم کنڈی کو وفاقی حکومت کی جانب سے خیبرپختونخوا کو معاشی اور امن و امان کے مسائل حل کرنے میں مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔