’عظمیٰ صاحبہ! مستقبل میں آپ کو یہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنا پڑے گی‘

پیر 10 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اتوار کو امریکا میں نیویارک کے نساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں جہاں سب کی نظریں پاکستان اور انڈیا کے سنسنی خیز مقابلے پر تھیں وہیں دوسری طرف ایک جہاز گراؤنڈ کے اوپر سے گزرا جس کے پیچھے ’Release Imran Khan‘ (عمران خان کو رہا کرو) کا بینر لہرا رہا تھا۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تو اس پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے گئے۔ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے مختلف بینرز کی تصاویر شیئر کیں جس پر ’عمران خان کو رہا کرو‘ کی جگہ مختلف لائنز لکھی گئی تھیں۔

بینرز پر ’حافظ جی تُن کے رکھو‘، ’گھڑی چور‘، ’کرپشن کا پیسہ واپس کرو تب عمران خان کو رہا کیا جائے گا‘ اور ’لطیف آ رہا ہے‘ لکھا ہوا تھا، عظمیٰ بخاری نے تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سمجھ نہیں آرہا تھا کون کون سا بینر کل لہرایا گیا تو سوچا پوچھ لوں۔

عظمیٰ بخاری کی ٹوئٹ پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ کسی نے کہا کہ ایک دن آپ کو یہ ٹویٹس ڈیلیٹ کرنا پڑ جائیں گی تو کوئی یہ سوال کرتا نظر آیا کہ یہ حافظ صاحب کون ہیں؟

پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے عظمیٰ بخاری کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حکومت ہتک عزت بل منظور کر رہی یے جبکہ دوسری جانب فارم 47 کی منسٹر جھوٹا پراپیگنڈا کرنے کے لیے جعلی تصویریں پوسٹ کر رہی ہے۔ کیا ان پر ہتک عزت کا قانون لاگو نہیں ہوتا؟ کیا ان کے خلاف ایف آئی اے ایکشن لے گا؟ یا سارے قوانین تحریک انصاف کے خلاف استعمال ہونے ہیں؟

ایک صارف نے لکھا کہ سب چھوڑیں یہ بتائیں کہ آپ کو کون سا بینر زیادہ پسند آیا۔

صحافی صبیح کاظمی نے عظمیٰ بخاری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ اصل جواب تو امریکی شہری ہی دے سکتے ہیں ان سے پوچھنا چاہیے تھا۔

آمنہ کوثر نامی ایکس صارف نے لکھا کہ عظمیٰ صاحبہ مستقبل میں آپ کو یہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنا پڑے گی۔

تحریک انصاف کے حامی ایک صارف نے عظمیٰ بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چپ ہو جاؤ ورنہ میں مہر بانو قریشی کو بلا لوں گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp