دوران عدت نکاح کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین سے 13 جون کو دلائل طلب کرلیے

منگل 11 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے دوران عدت نکاح کیس میں بشریٰ بی بی کی  درخواست پر فریقین کو 13 جون کے لیے نوٹس جاری کردیے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی دوران عدت نکاح کیس میں سزا معطل کرنے کی درخواستوں پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔

عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے فیصلہ سنانا تھا جو نہیں سنایا گیا، ہماری استدعا ہے کہ ہائیکورٹ سیشن جج کو فیصلہ سنانے کا حکم دے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ فیصلہ سنانے کی تاریخ پر کیس ٹرانسفر کرنے کے لیے لکھا گیا، ‏ایڈمنسٹریٹو آرڈر ہمارے پاس موجود نہیں ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ ‏کیا دلائل مکمل کر لیے گئے تھے، جس پر وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیے کہ 29 مئی کو سیشن جج نے فیصلہ سنانے کے بجائے چیف جسٹس کو رپورٹ بھجوائی، دلائل مکمل ہونے کے بعد صرف فیصلہ آنا باقی تھا، عدالت کیسے کہہ سکتی ہے کہ وہ فیصلہ نہیں سنا سکتی۔

‏بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ہم عدالت گئے مگر 3 سماعتوں میں یہی چلتا رہا کہ وکیل اور درخواست گزار موجود نہیں، اگر ٹرائل دیر گئے تک چل سکتا ہے تو پھر اپیل کیوں نہیں۔

بعد ازاں، عدالت نے دوران عدت نکاح کیس میں بشریٰ بی بی کی  درخواست پر فریقین کو 13 جون کے لیے نوٹس جاری کردیے۔

محفوظ فیصلہ کیوں نہ سنایا گیا؟

واضح رہے کہ اسلام آباد کی ضلعی عدالت نے 23 مئی کو دوران عدت نکاح کیس میں سنائی گئی سزا کے خلاف سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر  فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 29 مئی کو سنایا جانا تھا۔

تاہم 29 مئی کو سیش جج شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس کے فیصلے کے خلاف اپیلوں کی مزید سماعت سے معذرت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا تھا۔

اپنے خط میں جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر تھیں لیکن کیس میں فریق خاور مانیکا نے مجھ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، عدالت ان کی عدم اعتماد کی درخواست ایک بار پہلے بھی خارج کرچکی ہے، دوبارہ عدم اعتماد کے اظہار کے بعد اپیلوں پر فیصلہ سنانا درست نہیں ہوگا، لہٰذا مذکورہ اپیلوں کو کسی اور عدالت میں منتقل کیا جائے۔

جج شاہ رخ ارجمند کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے 3 جون کو دوران عدت نکاح کیس ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا کی عدالت کو ٹرانسفر کردیا تھا۔

ہائیکورٹ خود فیصلہ سنائے، استدعا

بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے محفوظ فیصلہ نہ سنائے جانے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی تھی۔

عمران خان نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ کیس واپس بھیج کرسیشن جج شاہ رخ ارجمند کومحفوظ فیصلہ سنانے کا حکم دیا جائے، بصورت دیگر اسلام آباد ہائیکورٹ خود اپیل سن کر فیصلہ کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp