وفاقی اور پنجاب حکومت میں شامل ہونے کا ابھی تک اشارہ نہیں ملا، رہنما پیپلزپارٹی حسن مرتضیٰ

جمعرات 13 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وسطی پنجاب کے سیکریٹری جنرل حسن مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کو وفاق اور پنجاب میں حکومت میں شامل ہونے کا اب تک کوئی اشارہ نہیں ملا ہے  اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ سامنے آیا ہے۔

وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں وفاقی اور صوبائی کابینہ میں شامل ہونا ہوا تو پہلے معاملہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی میں جائے گا اور وہی اس کا فیصلہ کرے گی۔

حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی کے لوگ بڑے مشکل حالات سے گزر کر آئے ہیں تاہم اللہ نے انہیں عزت دی۔

’بطور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی کارکردگی مایوس کن ہے‘

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما کا کہنا تھا کہ بھارت سے پاکستان کے ہارنے سے پتا چلتا ہے کہ محسن نقوی کی کارگردگی کیا ہے، جب وہ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب تھے اس وقت میں نے ان پر تنقید کی تھی مگر اس کا مقصد یہ تھا کہ پنجاب میں اس وقت کاشتکاروں کو بلیک میں کھاد مل رہی تھی کوئی پوچھنے والا نہیں تھا اور ہمارا کاشتکار تباہ ہورہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے محسن نقوی کی توجہ اس طرف مبذول کروائی تھی۔

’گورنر پنجاب دبئی گئے تو ن لیگ نے ہتک عزت بل ہر دستخط کرلیے‘

پییلزپارٹی وسطی پنجاب کے سیکریٹری جنرل حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ہتک عزت بل کے معاملے پر پیپلزپارٹی صحافی برداری کے ساتھ کھڑی ہے اور گورنر پنجاب سلیم حیدر اس بل پر دستخط نہیں کرنا چاہتے تھے وہ  بل پر اپنی رائے پہلے ہی دے چکے تھے لیکن جب وہ نجی دورے پر گئے تو پیچھے سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ن لیگ نے ہتک عزت بل پر دستخط کر لیے۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے معاملے پر  پارلیمنٹ اور حکومتی اتحاد سے نکال جانا مناسب نہیں ہے، ہم ن لیگ کے اتحادی اس لیے ہیں کیوں کہ اس وقت پاکستان کو ضرورت ہے۔

’پنجاب حکومت نے کسانوں کے ساتھ زیادتی کی‘

ایک سوال کے جواب میں پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ کاشتکاروں کے ساتھ حکومت پنجاب نے ناانصافی کی ہے، میں خود ایک کاشتکار ہوں حکومت نے جو گندم کی سپورٹ پرائس کا اعلان کیا اس کے مطابق  کسان سے گندم نہیں خریدی لیکن حکومت سے علحیدہ ہونے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، ہم اس سسٹم میں رہتے ہوئے ایک ایگریکلچر پالیسی بنوا سکتے ہیں۔

حسن مرتضیٰ نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ ہم نے مذکرات کی کوشش کی تاکہ انہیں قومی دھارے میں لیا جائے مگر وہ نہیں مانے، ہم اب کیسے ان پر اعتبار کر لیں اور ان کے ساتھ مل کر تحریک عدم اعتماد کیوں لے آئیں جب کہ ان کا ماضی گواہ ہے کہ انہیں اسمبلی دی جائے تو وہ اسمبلیاں توڑ دیتے ہیں۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ مریم نواز کی 100 دن کی کارکردگی یہ ہے کہ انہوں نے کاشتکاروں کو ان کا حق نہیں دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp