وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ بجٹ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا رہے، اپنے ذرائع سے ریونیو بڑھا رہے ہیں۔ پنجاب کی فنانشل پاکٹ کو بڑھانا چاہتے ہیں، عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، عوام کی خدمت میں میری کابینہ اور ٹیم دن رات کام کررہی ہے۔
مزید پڑھیں
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 9واں اجلاس ہوا، جس میں پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس فری سرپلس بجٹ کی منظوری دی گئی۔ نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں نہ ہی موجودہ ٹیکسز کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکس بڑھائے بغیر مالیاتی ذرائع سے ریونیو میں 53فیصد کا اضافہ کیا گیا، صوبائی کابینہ نے 5446ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی۔ جن میں سے 842 ارب روپے ڈویلپمنٹ اخراجات، 630ارب کے سرپلس بجٹ کی منظوری دی گئی۔
بجٹ تفصیلات کے مطابق سالانہ ڈویلپمنٹ پلان میں 77نئے میگا پراجیکٹ شامل کیے جائیں گے، جس کے لیے پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی پیکج کی بھی منظوری دی گئی۔
صوبائی کابینہ نے 842ارب روپے کے ریکارڈ ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی، سابقہ ریونیو ہدف 625ارب روپے جبکہ موجودہ ریونیو ہدف 960 ارب روپے مقرر کیا گیا۔ 960 ارب ریونیو صوبہ اپنے ذرائع سے اکٹھا کرے گا۔
پنجاب میں کم ازکم اجرت 32ہزار سے بڑھا کر 37ہزار روپے کرنے کی منظوری دی گئی، جس کے بعد تنخواہوں میں 20 سے 25فیصد اور پینشن میں 15فیصد اضافے کی منظوری دی گئی۔
مینارٹی ڈویلپمنٹ فنڈ میں پہلی مرتبہ ایک ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ کیا گیا، گندم کا قرض 375ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری، سود کی مد میں 54ارب سے زائد بچت ہوگی۔ لیپ ٹاپ اسکیم کے لیے 6ارب روپے اور پی کے ایل آئی انڈومنٹ فنڈ کے لیے 5ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
سوشل پروٹیکشن کے لیے 130 ارب روپے مختص کیے گئے جبکہ 110ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ بھی ہوا۔
ایف بی آر کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے مطابق پنجاب نے ایف بی آر ٹارگٹ سے 36 فیصد زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔ 2023-24 بجٹ کی سپلیمنٹری گرانٹ کے لیے 268 ارب روپے منظور کیے گئے۔ مالی سال-24 2023 کے سپلیمنٹری بجٹ اسٹیٹمنٹ کی بھی منظوری دی گئی۔
زرعی آلات کے لیے 26ارب، کسان کارڈ 10ارب، سی ایم گرین ٹریکٹر پروگرام 30 ارب، سی ایم ڈسٹرکٹ ایس جی ڈی پروگرام کے لیے 80 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
لاہور ڈویلپمنٹ کے لیے 35 ارب، مری کے لیے 5ارب، لائیو اسٹاک کارڈ کے لیے 2 ارب، ہمت اور نگہبان کارڈ کے لیے 2ارب، ری اسٹرکچرنگ ایجوکیشن کے لیے 26ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
مریم نواز شریف نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی فنانشل پاکٹ کو بڑھانا چاہتے ہیں، عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ بجٹ میں عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا رہے، اپنے ذرائع سے ریونیو بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری کابینہ اور ٹیم دن رات کام کررہی ہے، اپنے وعدوں اورترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے دن رات ایک کریں گے۔ کارکردگی پر ہی ڈی سی کی تعیناتی ہوگی، مسلسل مانیٹرنگ کررہے ہیں۔
’پنجاب میں فراہمی اورنکاسی آب کے لیے ایک ہی ڈیپارٹمنٹ قائم کیا جائے گا‘۔
مریم نواز نے کہا کہ پورے پنجاب کو سیف سٹی بنایا جائے گا، تمام شہر کیمروں سے کور ہوں گے، گندم خریداری سے بچائے پیسے کاشتکار پر خرچ کریں گے، جنوبی پنجاب کے فارمر کو خصوصی طورپر مویشی دیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ رورل ہیلتھ پر کبھی توجہ نہیں دی گئی، پہلی مرتبہ تمام مراکز صحت ریویمپ ہورہے ہیں، فیلڈ اسپتالوں، گھروں میں ادویات کی فراہمی اور اسپتالوں میں مفت ادویات سے عوام خوش ہیں۔ اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے تحت 5مرلے تک لوگوں کو گھر بنانے کے لیے فنڈنگ دیں گے۔
’نواز شریف صاحب ہماری محنت کو دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں، نواز شریف صاحب کہتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ہمارا ہاتھ پکڑ لیا ہے‘۔
کابینہ نے 3ماہ میں ریکارڈ مہنگائی کم ہونے پر وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کو خراج تحسین پیش کیا، جس پر مریم نواز نے سیکرٹری فنانس مجاہد شیردل، پرنسپل سیکرٹری ساجد ظفر ڈال، پی ایس او علی اعجاز، سیکرٹری شعیب مرزا،میڈیا ٹیم اور دیگر کو بھی شاباش دی۔
اجلاس میں صوبائی وزراء، معاون خصوصی، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب، سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔