’صفائی نصف ایمان ہے لیکن ہم نے اسے کتاب کی حد تک پڑھا ہے‘

جمعہ 14 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سیاحت کی اہمیت سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا۔ دنیا کےکئی ممالک کی معیشت کا زیادہ تر انحصار سیاحت پر ہے۔ پاکستان میں گزشتہ چند برسوں میں شمالی علاقہ جات کا رخ کرنے والے سیاحوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، جس میں ملکی اور غیر ملکی سیاح شامل ہیں تاہم اس کی قیمت پہاڑی علاقوں میں بڑھتی ہوئی آلودگی کی صورت میں چکانی پڑ رہی ہے۔

اکثر لوگ سوچتے ہیں کہ آلودگی اور گندگی صرف شہروں کا مسئلہ ہے لیکن اب تو یہ سیاحتی مقامات کا بھی مسئلہ بھی بن گیا ہے۔ بیشتر سیاحتی مقامات پر کچرا پھینکے کے لیے کوڑے دان موجود ہی نہیں ہوتے جس کی وجہ سے ان مقامات پر کوڑا کرکٹ جابجا بکھرا نظر آتا ہے جس پر اکثر صارفین تنقید کرتے نظر آتے ہیں۔

سماجی رابطوں کی سائیٹ فیس بک پر ایک پیج کی جانب سے سیاحتی مقام کی تصویر شیئر کی گئی جہاں کوڑا کرکٹ کا ڈھیر لگا ہوا تھا، صارف نے سیاحوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کے لیے پہاڑی علاقوں کی سیر کا مطلب صرف بریانی اور چپس کھا کر گندگی پھیلانا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاح حضرات تصاویر بنا کر یہاں سے چلتے بنتے ہیں وہ کبھی بھی اس مقام اور فضا سے جڑتے نہیں ہیں۔

سیاحتی مقامات پر گندگی پھیلانے سے صارفین کی جانب سے غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اور ان سیاحوں اور انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو ایسے پُر فضا مقامات کی صفائی ستھرائی کا خیال نہیں رکھتے۔ ایک صارف نے لکھا کہ  صفائی نصف ایمان ہے لیکن ہماری قوم نے اس کو صرف کتاب کی حد تک ہی پڑھا ہے۔ سلمان اکرم نے کہا کہ اس میں انتظامیہ کی کوتاہی بھی شامل ہے کیونکہ سیاحتی مقامات پر کوئی کوڑا دان نظر نہیں آتا اگر چند کوڑا دان لگا دیے جائیں تو گندگی کم کرنے میں کافی حد تک مدد مل سکے گی۔

توقیر خان لکھتے ہیں کہ صاف جگہ سب کو چاہیے لیکن صفائی کرنے کو کوئی تیار نہیں، کم سے کم کسی جگہ پر گند تو نہیں پھیلانا چاہیے، انہوں نے کوڑا کرکٹ پھینکنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ لوگ اپنے گھر میں بھی ایسے ہی گندگی پھیلاتے ہیں یا صرف باہر آ کر ایسے کرتے ہیں۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ تفریح کے لیے آنے والوں کی بے حسی کی انتہا ہے اور انتظامیہ تو بس نام کی ہی ہے۔ صارف نے کہا کہ مقامی لوگوں کو چاہیے کہ تفریح کے لیے آنے والوں پر بھاری فیس لگا کے اپنی مدد آپ کے اصول پر کچھ مقامی لوگوں سے دہاڑی پر صفائی کروائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp