غلط بیانی نہ کی جائے کہ ہم مذاکرات نہیں چاہتے، عمران خان

جمعہ 14 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ’جو صحافی پی ٹی آئی کے حق میں بولتا ہے اسے پکڑ لیا جاتا ہے، پی ٹی آئی کے مقدمات سننے والے جج کو پریشرائز کیا جاتا ہے، مذاکرات کے معاملے پر غلط بیانی نہ کی جائے، سیاستدان ہمیشہ مذاکرات پر ہی آتا ہے۔

بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے مقدمات سننے والے ججز پر دباؤ ڈالا جارہا ہے، سرگودھا کے جج نے لاہور ہائیکورٹ کو بتایا کہ کیسے خفیہ ادارے نے ان پر دباؤ ڈالا، اس جج کے گھر کی گیس کاٹ دی گئی، جو جج ہمیں انصاف دینے لگتا ہے اسے پریشرائز کیا جاتا ہے۔

عمران خان نے کہا ’جو صحافی پی ٹی آئی کے حق میں بولتا ہے اسے پکڑ لیا جاتا ہے، روف حسن پر حملہ کرکے اس کا منہ کاٹ دیا گیا، علی زمان پر تشدد کیا گیا، اس سب میں خفیہ ادارہ شامل ہے۔‘

چیف جسٹس ملک میں قانون کی حکمرانی قائم کروائیں

سابق وزیراعظم نے کہا ’ہمارے فوجی اور پولیس ملازم  روز شہید ہورہے ہیں، آئی ایس آئی کا کام ہمیں تحفظ دینا ہے لیکن اسے پی ٹی آئی کو ختم کرنے پر لگایا گیا ہے، چیف جسٹس کو پیغام ہے کہ وہ ملک میں قانون کی حکمرانی قائم کروائیں۔‘

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے سامنے قانونی کی حکمرانی میں مداخلت ہو رہی ہے، ہمارا پارٹی دفتر توڑ دیا گیا ہے، قوم سرگودھا کے 1، اسلام اباد ہائیکورٹ کے 6، سپریم کورٹ کے 3 ججز کو سلام پیش کرتی ہے۔

بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے ہمیں ساڑھے 7 ہزار ارب کا قرض لینا پڑے گا

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے مطابق ہم نے  13 ہزار ارب کا ریونیو اکٹھا کرنا ہے، جس میں سے 9 ہزار 8 سو ارب قرض کا سود ادا کرنا ہے، بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے ہمیں ساڑھے 7 ہزار ارب کا قرض لینا پڑے گا، پاکستان تو ڈوب چکا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ ملک صرف سرمایہ کاری سے بچے گا، جو قانونی کی حکمرانی سے ہی آئے گی، 50 سال میں سب سے کم سرمایہ کاری اس سال آئی، ملک کا مستقبل اندھیرے میں چلا گیا ہے، تنخواہ طبقے پر ٹیکس کا اضافی بوجھ بھی ڈال دیا گیا ہے۔

سیاستدان ہمیشہ مذاکرات میں ہی جاتا ہے

بانی چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مذاکرات کے معاملے پر غلط بیانی نہ کی جائے کہ ہم مذاکرات نہیں چاہتے۔ ’جب فیصلے اوپر سے بڑے صاحب کریں گے تو پھر ان سے مذاکرات کا کیا فائدہ، جسٹس بندیال کے کہنے پر پی ڈی ایم سے مذاکرات کیے تو کہا گیا کہ بڑے صاحب نے فیصلہ کیا ہے جب تک بندیال ہے، الیکشن نہیں ہوں گے۔‘

پارٹی کو پیغام ہے کہ گروپنگ ختم کرکے اکھٹی ہو جائے

انہوں نے کہا کہ سیاستدان ہمیشہ مذاکرات میں ہی جاتا ہے، ہم نے مشرف دور میں بھی اس کے نمائندے سے مذاکرات کیے تھے حکومت سے نہیں، پارٹی کو پیغام ہے کہ گروپنگ ختم کرکے اکھٹی ہو جائے، یہ پاکستان کی زندگی موت کا فیصلہ ہے۔

 ’اب بھی پارٹی میں جو گروپنگ کرے گا اسے نہیں چھوڑوں گا سخت الیکشن لوں گا۔‘

خان صاحب اپ کیا چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ مذاکرات کے لیے نمائندہ مقرر کرے، تب اپ مذاکرات کریں گے، صحافی کے اس سوال کا جواب دیے بغیر عمران خان وہاں سے چلے گئے۔

عمران خان ن لیگی ایم این اے دانیال چوہدری پر برہم

سماعت کے دوران بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ن لیگی ایم این اے بیرسٹر دانیال چوہدری کی موجودگی پر برہم ہو گئے، کہا ’ ہمارے ایم این ایز باہر بیٹھے ہیں تم کیسے اندر آ گئے۔‘

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے غصہ کرنے پر بیرسٹر دانیال چوہدری کمرہ عدالت سے باہر چلے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp