بھارت میں پولیس نے مسلمانوں کو گھر میں نماز ادا کرنے سے روک دیا

پیر 27 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت کے شہر مراد آباد میں پولیس کی جانب سے مسلمانوں کو اپنے گھر کے اندر نماز ادا کرنے سے روک دیا گیا۔

یوپی کے شہر مراد آباد میں ایک مسلمان شہری اپنے 25 رشتہ داروں اور پڑوسیوں کے ساتھ اپنے گھر کے گودام  میں نماز ادا کر رہا تھا کہ ہندو قوم پرست تنظیم راشٹریہ بجرنگ دال نے اس اقدام کی پولیس سے شکایت کردی اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر انہیں نماز پڑھنے سے روک دیا۔

واضح رہے کہ مرادآباد میں ہی ایسا ایک واقعہ گزشتہ سال بھی پیش آیا تھا جہاں 26 مسلمانوں پر گھر میں نماز ادا کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا تھا کہ اجتماعی طور پر نماز ادا کرنے پر گاؤں والوں اور نمازیوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی تھی جس کے بعد پولیس کی موجودگی میں رہائشوں اور نمازیوں کے درمیان ایک معاہدہ طے کیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق الزام لگایا گیا تھا کہ معاہدے کے باوجود متعدد گھروں میں نماز ادا کی جارہی ہے۔

یہاں یہ بات یاد رکھنا ضروری ہے کہ گاؤں میں نماز ادا کرنے کے لیے کوئی مسجد نہیں ہے اس کے باوجود بھی  کچھ گھروں میں نماز کے اجتماعات پر اعتراض اٹھایا گیا تھا۔

تاہم بعد ازاں اس کیس میں ناکافی ثبوتوں کی بنا پر تمام 26 مسلمانوں پر مقدمہ ختم کر دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلمان رہنماؤں کی جانب سے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اگر کسی ہندو گھر میں 26 رشتہ دار اکٹھے ہوکر ہون (ہندو رسم) کی جارہی ہو تو اس پر کسی کو اعتراض نہین ہوتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp