پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ کپتانی چھوڑنے کے حوالے سے فی الحال سوچا نہیں، مجھے کپتانی چھوڑنا ہوئی تو کھلے عام بتاؤں گا۔
نیویارک، امریکا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کپتان بابر اعظم سے جب ایک صحافی نے سوال کیا ’آپ کو کپتانی دی گئی، پھر واپس لی گئی۔ اور پھر دوبارہ دی گئی۔ اب اس صورت حال میں کیا آپ کپتانی جاری رکھیں گے یا اپنے آپ کو بورڈ کے رحم و کرم پر چھوڑیں گے کہ وہ کپتانی دے گا تو آپ کریں گے، بصورت دیگر آپ خود استعفیٰ دیدیں گے؟
اس کے جواب میں بابر اعظم نے کہا’ جتنا آپ کو دکھ ہے، اس سے زیادہ مجھے، ٹیم اور مینجمنٹ کو دکھ ہے۔ ہم ویسی کرکٹ نہیں کھیل پائے جس کی توقع کی جا رہی تھی۔ جیسے ہمارے کھلاڑی تھے، ویسے ہم پرفارم نہیں کر پائے۔‘
’ہم بحیثیت ٹیم اچھا نہیں کھیلے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم کسی ایک فرد کی وجہ سے ہارے ہوں۔ کبھی بولنگ اچھی نہیں تھی اور کبھی بیٹنگ اچھی نہیں تھی۔ پچز فاسٹ بولرز کو مدد دے رہی تھیں۔ ہماری بیٹنگ کلک نہیں کرپائی۔‘
انہوں نے کہا ’ پہلے جب میں نے کپتانی چھوڑی تھی تو میں سمجھتا تھا کہ مجھے کپتانی نہیں کرنی چاہیے۔ میں نے خود اعلان کیا تھا۔ پھر مجھے کپتانی واپس دی گئی تو یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا فیصلہ تھا۔ جب ہم وطن واپس جائیں گے تو بیٹھ کر ڈسکشن کریں گے۔ مجھے کپتانی چھوڑنا ہوئی تو کھلے عام بتاؤں گا۔ فی الحال میں نے اس حوالے سے سوچا نہیں ہے۔‘