سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں صرف الیکشن چاہتے ہیں، ہماری کسی ادارے بشمول فوج کسی سے لڑائی نہیں ہے۔ میں نے چیف جسٹس کے والد فتح بندیال مرحوم کے بارے میں بات کی ، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی میں نے نہ شکل دیکھی ہے نہ ان سے دعا سلام ہے۔ پی ڈی ایم والے چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس اور عارف علوی کے بعد الیکشن میں جائیں، موجودہ چیف جسٹس سے میری دعا سلام نہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے ماڈل ٹاؤن میں جو کیا اس پر وہ انجام کو پہنچے گا، ہم پاکستان میں صرف الیکشن چاہتے ہیں، ہماری کسی ادارے بشمول فوج کسی سے لڑائی نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ 90 دن کے اندر الیکشن ہوں۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرا دی ہے، انشاء اللہ نوے دن میں الیکشن ہوں گے۔ اگر سارے الیکشن ایک ساتھ ہو جائیں تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں، ملک کے حالات دیکھیں سعودی عرب سے پانچ ریال ملے ہیں نہ چین سے نہ متحدہ عرب امارات نے کچھ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوس میں سعودی عرب اور ایران کی صلح ہو رہی ہے اور ہمارے ملک میں رانا ثناء اللہ عوام کو للکار رہا ہے، پرسوں کی میٹنگ میں ایجنسیوں نے ان کو رپورٹ دی ہے کہ عمران خان 71فیصد سے جیت رہا ہے، ہم نے پی ڈی ایم میں شامل 13سیاسی جماعتوں کو دفن کرنا ہے۔
شیخ رشید نے اسلام آباد کے شہریوں سے اپیل کی کہ ایف سی کی جتنی بھی نفری اسلام آباد میں موجود ہے ان کی خدمت کریں، ایف سی والوں کو سحری اور افطاری دیں۔
شیخ رشید سے سوال کیا کہ جنرل باجوہ کے انٹرویو کے حوالے سے آپ کیا کہیں گے؟ جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ باجوہ صاحب کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے انٹرویو دیا ہی نہیں ہے تو میں ذبردستی کہوں کہ انہوں نے دیا ہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ سے ایک صحافی نے پوچھا کہ کل آپ نے بیان دیا کہ چیف جسٹس کے والد کے ساتھ آپ کا قریبی تعلق تھا اور ان کے دور میں الیکشن ہونے چاہئیں ، جس پر انہوں نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا، میں اپنی بات پر قائم ہوں۔ فتح خان بندیال نے ویمن یونیورسٹی، کالجز کے لیے پلاٹ مجھے الاٹ کیے ۔ اس نئے چیف جسٹس کو میں نہیں جانتا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، میں نے ان کی شکل دیکھی ہے نہ ان کے ساتھ میری دعا سلام ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ پی ڈی ایم والے چاہتے ہیں کہ 8اکتوبر کو الیکشن ہو تاکہ نیا چیف جسٹس ہو اور 8اکتوبر کو صدر علوی نہ ہو۔