بلوچستان کابینہ نے مالی سال 2024-25 کے لیے صوبے کا 930 ارب روپے کا سر پلس بجٹ تجاویز کی منظوری دے دی۔ بجٹ میں گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد، گریڈ 17 سے لے کر 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 22 فیصد جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں 15 فیصد اضافہ بھی تجویز کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
نئے مالی سال کے بجٹ کا کل تخمینہ 930 ارب روپے سے زائد لگایا گیا ہے جبکہ متوقع آمدنی 941 ارب روپے ہوگی اس طرح یہ 11 ارب روپے کا سرپلس بجٹ ہے۔
آئندہ مالی سال کے دوران غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 609 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے 321 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
آئندہ مالی سال کے دوران تعلیم کے لیے 126 ارب، امن و امان کے لیے 93 ارب جبکہ صحت کے لیے 57 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
صحت اور تعلیم کے شعبوں کو ترجیح
صوبائی کابینہ کو محکمہ خزانہ کی بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ بجٹ تجاویز میں صحت اور تعلیم کو ترجیح دی گئی ہے جبکہ زراعت ، لائیو اسٹاک، منرل اینڈ مائنز کی ترقی کے منصوبے بھی بجٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔ بجٹ میں 3 ہزار نئی اسامیاں بھی شامل ہوں گی۔
اس موقعے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار 70 فیصد منظور شدہ ترقیاتی منصوبے بجٹ تجاویز کا حصہ بنائے گئے ہیں۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پینشن میں اضافے کی تجویز
صوبائی بجٹ میں وفاقی حکومت کی طرز پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز بھی شامل کی گئی ہے۔ گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے لے کر 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 22 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔
ترقیاتی منصوبوں پر پہلے ماہ سے ہی کام شروع ہوجائے گا، وزیراعلیٰ
انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال سے 100 فیصد منظور شدہ ترقیاتی منصوبے بجٹ میں شامل ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال کے ترقیاتی منصوبوں پر پہلے ماہ سے ہی کام شروع کر دیا جائے گا۔
بجٹ تجاویز ایک نظر میں
میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ تمام صوبائی وزرا اور اراکین اسمبلی اپنے اپنے محکموں اور حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منصوبوں پر عمل درآمد میں سست روی کا مظاہرہ کرنے والے محکموں کو مزید فنڈز کا اجرا نہیں کیا جائے گا جبکہ منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں پر بروقت کام مکمل کرنے والے محکموں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔