نیوزی لینڈ: ایئرپورٹ نہ لے جانے پر خاتون نے بوائے فرینڈ کو عدالت میں گھسیٹ لیا

جمعہ 21 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گو پاکستان میں کسی کو سبز باغ دکھانے پر کوئی نہیں پکڑتا لیکن دیگر ممالک میں یہ کام کبھی کبھار مشکلات بھی کھڑی کرسکتا ہے۔ جیسا کہ نیوزی لینڈ میں ایک بوائے فرینڈ کو چند بلند و بانگ دعوے کرنے پر تھانے کچہری کا منہ دیکھنا پڑا تاہم اس کی قسمت اچھی تھی کہ عدالت نے اسے معاملے سے بری کردیا لیکن بہرحال اسے اپنی ساڑھے 6 سالہ پرانی محبت سے ہاتھ دھونے ہی پڑے۔

نیوزی لینڈ کے ایک ٹربیونل نے بوائے فرینڈ کے خلاف ایک خاتون کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ وہ اسے ہوائی اڈے لے جانے میں ناکام رہا جس کی وجہ سے وہ دوستوں کے ساتھ کنسرٹ سے قبل اپنی پرواز لینے سے محروم رہ گئی۔

بی بی سی کے مطابق خاتون نے اپنے بوائے فرینڈ پر ایک مبینہ زبانی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا جس میں وہ اسے ہوائی اڈے پر لے جانے، اس کے گھر میں رہنے اور اس کے کتوں کی دیکھ بھال کرنے پر راضی ہوا تھا۔

ایک قانونی دستاویز جس میں دونوں کے مکمل نام ظاہر نہیں کیے گئےکے مطابق خاتون نے کہا کہ اس نے اپنے بوائے فرینڈ سے کہا کہ وہ اسے اپنے گھر سے لے کر صبح 10 سے سوا 10 بجے کے درمیان ایئرپورٹ لے جائے لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہا۔

نتیجے کے طور پر خاتون جہاز میں جانے سے محروم رہی اور اسے اگلے دن سفر کرنا پڑا جبکہ اپنے کتوں کو ڈاگ شیلٹر میں رکھوانا پڑا اور اس پر بھی اضافی اخراجات آئے۔

اپنے دعوے میں خاتون نے ہوائی اڈے کے لیے شٹل سروس کے اخراجات سمیت ہر معمولی زحمت کی تفصیل بتائی۔ مذکورہ تنازعہ کھڑا ہونے سے پہلے مذکورہ جوڑا ساڑھے 6 سال تک محبت کے رشتے میں رہا۔

مقدمے کو خارج کرنے سے پہلے ٹربیونل نے دیکھا کہ آیا خاتون کے بوائے فرینڈ نے اسے ہوائی اڈے پر لے جانے اور اس کے کتوں کی دیکھ بھال کا معاہدہ کیا تھا۔ ٹربیونل نے یہ بھی دیکھا کہ آیا اس جوڑے نے ایک معاہدہ کیا تھا جس میں بوائے فرینڈ نے کہا تھا کہ وہ خاتون کے بیٹوں سے ملنے کے لیے الگ فیری ٹرپ کے اخراجات اٹھائے گا۔ عدالت نے یہ بھی دیکھا کہ آیا بوائے فرینڈ نے مبینہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

تاہم ٹریبونل نے یہ پایا کہ ان کے بیچ ایسا کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا تھا۔ ٹریبونل کا کہنا تھا کہ جب دوست اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو دوسرے کو مالی نقصان ہو سکتا ہے لیکن ہر صورت میں اس کی تلافی ضروری نہیں ہوتی۔

ٹریبونل کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کا قانونی طور پر نفاذ ممکن نہیں ہے جب تک کہ فریقین کوئی ایسا عمل انجام نہ دیں جس سے یہ ظاہر ہو کہ وہ اپنے وعدوں کے پابند ہوں گے اور یہ کہ خاتون اپنے دعوے کے حق میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی لہٰذا اس کا دعویٰ مسترد کیا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp