کشمیر آبشار آزاد کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد سے تقریباً 21 کلومیٹر کے فاصلے پر مظفرآباد-راولپنڈی روڈ پر دریائے جہلم کے دوسرے کنارے خیبر پختونخواہ میں واقع ہے۔
کشمیر آبشار تک پہنچنے کے لیے کیبل کار کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ یہ مری کے بعد نزدیک ترین سیاحتی مقام ہے۔ اس آبشار کی خاص بات یہ ہے کہ اس مقام پر صرف صبح کے وقت تھوڑی دیر کے لیے دھوپ پڑتی ہے۔
موسم گرما میں ہر روز ہی یہاں سیاحوں کا رش لگا رہتا ہے جو قدرت کے اس حسین نظارے سے لطف اندوز ہونے کے لیے یہاں پہنچتے ہیں، ان سیاحوں میں بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی شامل ہوتے ہیں۔
لاہو سے یہاں آئے ہوئے سیاح شوال نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کا موسم تو بہت اچھا ہے اور ہم یہاں پر آبشار دیکھنے آئے ہیں، ماشااللہ یہ آبشار دیکھنے میں بہت پیاری ہے۔
شوال نے مزید کہا کہ میں اپنی فیملی کے ساتھ یہاں آئی ہوں اور ہم بہت زیادہ لطف اندوز ہو رہے ہیں
آبشار پر لاہور سے آئی ایک اور سیاح شانزے شہزاد نے کہا کہ لاہور میں بہت گرمی ہے یہاں آ کر بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے۔
شانزے نے مزید کہا کہ آبشار بہت اچھی ہے یہاں آ کر ٹھنڈک محسوس ہو رہی ہے، موسم بھی بہت اچھا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ گرمی کی وجہ سے لوگوں کو ڈپریشن بھی ہو جاتا ہے اس لیے لوگوں کو ایسی جگہوں پر ضرور آنا چاہیے۔ لوگوں کو چاہیے کہ وہ چھٹیاں گزارنے یہاں آئیں۔
کشمیر آبشار پر آئے مظفرآباد کے رہائشی ہادی آغا نے کہا کہ آج مظفرآباد شہر میں بہت تیز دھوپ تھی جس کی وجہ سے گرمی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ہادی نے کہا کہ وہ اپنے خاندان کے ہمراہ یہاں آبشار پر آئے ہیں اور یہاں آ کر بہت اچھا محسوس کر رہے ہیں۔
مظفرآباد کی رہائشی ہاجرہ مجیب نے کہا کہ یہاں ٹھنڈک کے ساتھ ساتھ قدرتی خوبصورتی بھی ہے جسے دیکھنے کے لیے لوگ یہاں آرہے ہیں اور یہاں کی خوبصورتی کے علاوہ ٹھنڈک سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ۔
ہاجرہ نے مزید کہا کہ یہاں بہت پرامن ماحول ہے لوگوں کو چاہیے کہ وہ آئیں اور یہاں کی خوبصورتی سے لطف اٹھائیں۔
موسم گرما میں ہر سال لاکھوں سیاح کشمیر کا رخ کرتے ہیں جن میں بیرون ممالک بسنے والے پاکستانی بھی شامل ہوتے ہیں، شیری رضا کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ امریکا میں رہائش پذیر ہیں، اس بار وہ اپنے خاندان سمیت چھٹیاں منانے کشمیر آئی ہیں۔
شیری رضا نے یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم پہلی مرتبہ کشمیرآئے ہیں اور کشمیر کے مختلف مقامات کا دورہ کر رہے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم ’کشمیرآبشار‘ پر آئے ہیں اور اس آبشار کا ایک اپنا مزہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نہیں نہا رہا لیکن میرے سب بہن بھائی نہا رہے ہیں اور لطف اندوز ہو رہے ہیں‘۔
شیری رضا نے مزید کہا کہ دُنیا میں اگر کوئی خوبصورت جگہ ہے تو وہ کشمیر ہے اور کشمیر کے لوگ بھی بہت اچھے ہیں یہی وجہ ہے کہ میری اہلیہ بضد تھیں کہ کشمیر جانا ہے۔
کشمیر کے ٹھنڈے موسم کے باعث جس کو بھی موقع ملتا ہے وہ کشمیر کی وادیوں میں زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہتا ہے۔