پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ اس ملک میں کتنے لیاقت علی خان اور کتنے بھٹو قربان کیے جائیں گے، ذوالفقار علی بھٹو کو دی گئی پھانسی اور بینظیر بھٹو کے قتل پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عوام نے لیاقت علی خان کو چنا تو اسے چُن دیا گیا اور پھر ان کے قاتلوں کو تحفظ دیا گیا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ہم ملک میں جمہوریت کی بات کرتے ہیں، بتایا جائے کہ 1999 میں نواز شریف کو ہتھکڑیاں کیوں لگائی گئیں۔
علی محمد خان نے کہاکہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنما ناحق جیل میں قید ہیں، سائفر پر بھی جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ بتایا جائے شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور عالیہ حمزہ کا کیا قصور ہے کہ وہ جیل میں قید ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ عمران خان نے کہا تھا کہ حمودالرحمان کمیشن رپورٹ پڑھیں اور اس سے سیکھیں لیکن اس کا مطلب کوئی اور لیا گیا۔
علی محمد خان نے کہاکہ قائداعظم نے 16 جون 1948 کو فوج سے کہاکہ پالیسیاں بنانا آپ کا کام نہیں۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث جاری ہے، آج ایوان نے واقعہ سوات کے خلاف قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کرتے ہوئے ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔