امریکی ریاست کیلیفورنیا میں والڈ تھانگ نامی پیکنگز نے رواں سال دُنیا کے بدصورت ترین کتے کا ٹائٹل جیت لیا ہے۔
کتے کی عمر 8 سال ہے اور اسے اس سے قبل بھی 5 سال تک مسلسل ٹائٹل جیتنے کے لیے مقابلہ میں شریک کیا جاتا رہا ہے تاہم بالآخر چھٹے مقابلے میں اسے ’دنیا کا بدصورت ترین کتا‘ قرار دے دیا گیا۔
کیلیفورنیا کے شہر پیٹلوما میں سونوما مارین میلے میں منعقد ہونے والی تقریب میں اوریگون کے شہر کوس بے سے تعلق رکھنے والے اس کتے نے 7 دیگر حریفوں کو شکست دے کر بد صورتی کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
دیگر بدصورت ترین کتوں میں روم نامی کتا اور 14 سالہ ڈیزی مے نامی سفید لیپ اور مخلوط نسل کے ریسکیو کتے نے بالترتیب دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔
وائلڈ تھانگ اور اس کی مالک این لیوس کو 5,000 ڈالر کا انعام دیا گیاجب کہ دوسری پوزیشن پر آنے والے روم کو 3،000 ڈالر اور تیسرے نمبر پر آنے والے ڈیزی مے کو 2،000 ڈالر کا انعام دیا گیا۔
ڈبلیو آئی او این نے مقابلے کی ویب سائٹ سے ملنے والی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ مقابلہ تقریبا 50 سال سے جاری ہے اور ’تمام نسلوں اور سائز‘کے کتے اس مقابلے میں حصہ لیتے ہیں۔
ویب سائٹ پر لکھا گیا ہے کہ ‘دنیا کے بدصورت ترین کتوں کا سالانہ مقابلہ ‘بدصورت’ کتوں کا مذاق اڑانے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ کچھ حیرت انگیز کرداروں کے ساتھ تفریح کرنا اور دنیا کو یہ دکھانا ہے کہ یہ کتے واقعی خوبصورت ہیں۔
مقابلہ جیتنے والے کتے کی مالکہ لیوس نے انکشاف کیا کہ وائلڈ تھانگ کی شکل کو ایک ایسی بیماری سے منسوب کیا گیا ہے جس نے اس کے دانتوں کی نشوونما کو روک دیا تھا، جس سے اس کی زبان منہ کے باہر لٹکی ہوئی ہے جب کہ اس کتے کی ایک ٹانگ میں پٹھوں کی خرابی بھی موجود ہے۔