روس میں عیسائی اور یہودی عبادت گاہوں پر حملہ، 15 افراد ہلاک

پیر 24 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روس کی جنوبی جمہوریہ داغستان میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں پولیس اہلکاروں اور عیسائی پادری سمیت 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اتوار کو داغستان میں 2 مختلف شہروں میں مسلح افراد نے 2 آرتھوڈوکس گرجا گھروں، یہودیوں کی ایک عبادت گاہ (سینیگاگ) اور پولیس کی چوکی پر فائرنگ کی۔

داغستان کے گورنر سرگئی ملیکوف نے ایک ویڈیو بیان میں حملے اور اموات کی تصدیق کی ہے۔ روس کی انسداد دہشت گردی کمیٹی نے داغستان میں ہونے والے اس حملے کو دہشت گردی قرار دیا ہے اور پیر سے بدھ 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

داغستان کی وزارت داخلہ کے مطابق، مسلح افراد کے ایک گروہ نے ڈیربنٹ میں ایک گرجا گھر اور ایک یہودی عبادت گاہ پر حملہ کیا جس کے بعد گرجا گھر اور یہودی عبادت گاہ میں آگ لگ گئی۔

اسی دوران داغستان کے دارالحکومت مخاچ قلعہ میں ایک گرجا گھر اور پولیس چوکی پر حملہ کیا گیا۔ حملوں کے بعد اعلیٰ حکام نے علاقے میں انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

انسداد دہشت گردی کمیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے جوابی کارروائی میں 5 حملہ آوروں کو ہلاک کیا۔ دوسری جانب، داغستان کے گورنر نے 6 حملہ آوروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

داغستان میں گرجا گھروں اور یہودی عبادت گاہ پر حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروہ یا تنظیم نے قبول نہیں کی البتہ روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے حملوں کے الزام میں ایک داغستانی افسر کے بیٹے کو حراست میں لیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں روس کے دارالحکومت ماسکو میں کروکس سٹی ہال میں ایک خوفناک حملے میں 514 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری داعش کے ایک ذیلی گروپ نے قبول کی تھی لیکن روسی حکومت نے حملے کا ذمہ دار یوکرین کی حکومت کو قرار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp