ہیٹ ویوز: جنین کے سر کا سائز اور نظام اعصاب سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے

منگل 25 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں گرمی کی لہروں نے تمام شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ بچے سے لے کر ایک بوڑھے شخص تک ہر فرد ان ہیٹ ویوز کی زد میں ہے۔ لیکن اس کے ساتھ وہ خواتین جو حاملہ ہیں، ان ہیٹ ویوز سے شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ کیونکہ اس سے نہ صرف ان کی صحت کو خطرات لاحق ہیں بلکہ شکم مادر میں موجود بچے کی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا میں جرنل جاما نیٹ ورک اوپن کی ایک تحقیق کے مطابق اگر ایک ہیٹ ویو کا دورانیہ مسلسل 4 دن تک برقرار رہتا ہے تو بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا امکان ایک سے 2 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ قبل از وقت پیدائش سے مراد یہ ہے کہ بچے کی پیدائش حمل ٹھہرنے کے بعد 39 ہفتوں سے قبل ہو جائے۔

حاملہ خواتین اور بچے پر ان ہیٹ ویوز کے کس قسم کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ اور بچہ کون کون سی خطرناک بیماریوں سے دوچار ہو سکتا ہے، آئیے جانتے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان کی وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ ہیٹ ویو سے حاملہ خواتین کو زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

موسم گرما میں قبل از وقت پیدائش کے کیسز بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں، ڈاکٹر شاہدہ

اس حوالے سے گائناکالوجسٹ ڈاکٹر شاہدہ نوید کہتی ہیں کہ پاکستان میں اس حوالے سے ابھی ریسرچ جاری ہے۔ مگر یہ بات بھی درست ہے کہ موسم گرما میں قبل از وقت پیدائش کے کیسز بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔ کیونکہ گرمی کے تناؤ اور درجہ حرارت کے اتار چڑھاؤ سے حاملہ خواتین کی صحت زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ اور ان کی صحت کے مسائل کی پیچیدگیوں کے باعث ان کی ڈیلیوری جلدی کرنا پڑ جاتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں تک بچے کی بات ہے تو جنوری 2023 میں ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں میسا چوسسٹس میں 9500 حاملہ خواتین سے اعداد و شمار حاصل کیے گئے تھے۔ تحقیق کے مطابق شدید گرمی سے جنین کی گروتھ یا بڑھوتری متاثر ہوتی ہے جس میں بچے کے سر کا سائز، پیٹ اور ران کی ہڈی کی لمبائی شامل ہیں۔

ایک عشرے کے دوران دنیا بھر میں بچوں میں آٹزم کے کیسز میں ہوشربا اضافہ

ہارورڈ چان سکول آف پبلک ہیلتھ کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ماں کے جسم کا درجۂ حرارت زیادہ یا ایب نارمل ہونے سے جنین کے سر کا سائز اور نظام اعصاب سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ محققین کے مطابق یہی وجہ ہے کہ گزشتہ ایک عشرے میں دنیا بھر میں بچوں میں آٹزم کے کیسز میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔

گرمی کے تناؤ اور درجہ حرارت کے اتار چڑھاؤ کا حاملہ خواتین پر زیادہ اثر اس لیے ہوتا ہے، کیونکہ جسم میں ہارمونل تبدیلیوں ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ جسم میں ہونے والی دیگر تبدیلیوں سے حاملہ خواتین کو جسمانی درجۂ حرارت متوازن رکھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔

کھیتی باڑی کرنے والی یا غریب خواتین کے ہاں قبل ازوقت بچوں کی پیدائش کا خطرہ زیادہ کیوں؟

ان کا مزید کہنا ہے کہ زیادہ تر وہ حاملہ خواتین جو دیہات میں کھیتی باڑی کرتی ہیں یا پھر غریب یا متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی ہیں، کے ہاں بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا خطرہ اس لیے زیادہ ہوتا ہے کیونکہ انہیں ایئر کنڈیشنر اور بہترین طبی سہولیات تک رسائی حاصل نہیں ہوتی۔

واضح رہے کہ یونیسف کی 2017 کی رپورٹ کے مطابق ہر سال پاکستان میں 8 لاکھ 60 ہزار قبل از وقت پیدائشں کے کیسز ہوتے ہیں۔ اور 1 لاکھ سے زائد بچے متعلقہ پیچیدگیوں کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت