’خان صاحب کبھی ان سے ہاتھ نہ ملاتے‘، پی ٹی آئی رہنماؤں سے شہباز شریف کی ملاقات پر تنقید کیوں؟

بدھ 26 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف نے آج قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین سے ملاقات کی اور مصافحہ بھی کیا۔ وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، علی محمد خان، اسد قیصر اور زین قریشی سے مصافحہ کیا اور اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی۔ شہباز شریف سے مصافحہ کرنے پر پی ٹی آئی کے حامی سوشل میڈیا صارفین تحریک انصاف کے رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے۔

ایک صارف نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے چوروں کے ساتھ ہاتھ ملا کر فارم 47 کو قبول کر لیا ہے۔

شمائلہ مبین لکھتی ہیں کہ عمران خان کبھی بھی ایسا نہ کرتے اسی لیے مخالفین یہ چاہتے ہیں کہ وہ جیل سے کبھی باہر نہ آئیں۔

جہاں کئی صارفین تحریک انصاف کے رہنماؤں کو تنیقد کا نشانہ بناتے نظر آئے وہیں چند لوگ ایسے بھی تھے جن کا ماننا تھا کہ یہی جمہوریت کا حسن ہے، ایک صارف نے لکھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آج اپوزیشن بنچوں پر جا کر اپوزیشن  سے مصافحہ کرنا ایک خوشگوار عمل ہے۔

ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ اس کو جمہوریت نہیں مجبوریت کہتے ہیں۔

واضح رہے شہباز شریف نے آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو مشکلات ہیں تو بیٹھ کر بات کریں، میں آج بھی کہتا ہوں آئیے بیٹھ کر بات کرتے ہیں اور معاملات طے کرتے ہیں جس پر تحریک انصاف نے بھی اپنی شرائط سامنے رکھ دیں۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیراعظم کی پیشکش پر اپنے خطاب میں شرائط دہرائیں اور کہا بانی پی ٹی آئی سمیت پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کیا جائے۔ عمر ایوب کا کہنا تھا بات تب ہو گی جب میرا وزیراعظم باہر آئے گا، میرے قیدی باہر آئیں گے اور مفاہمت تب ہو گی جب آپ یاسمین راشد، محمود الرشید کے ساتھ زیادتی کا احساس کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp