سوشل میڈیا پر افواہیں زیرگردش ہیں کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستانی شہریوں خصوصاً 40 سال سے کم عمر پاکستانی شہریوں کو ویزا جاری کرنا بند کردیا ہے۔ ان افواہوں کے بعد یو اے ای کا سفر کرنے والے پاکستانیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مزید پڑھیں
اس حوالے سے یو اے ای کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی پہلے بھی اس جھوٹے پراپیگنڈے کی تردید کرچکے ہیں اور اب انہوں نے دوبارہ واضح کیا ہے کہ یو اے ای نے پاکستانیوں کے لیے ویزا پر پابندی عائد نہیں کی۔
نجی چینل پبلک ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے یو اے ای کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے ویزا بند ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای کے پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، یو اے ای نے پاکستانیوں کے لیے ویزوں کا اجرا بند کیا اور نہ ہی کبھی اس حوالے سے پابندی عائد کی۔
’پاکستانی نوجوانوں کی یو اے ای آمد کو سپورٹ کرتے ہیں‘
یو اے ای کے قونصل جنرل نے کہا کہ ایک مسئلہ ضرور درپیش ہے کہ بعض لوگ ٹریول ایجنسیوں کے ذریعے یو اے ای جاکر غائب ہوجاتے ہیں یا کام کرنے لگتے ہیں، لیکن اس کے باوجود ہم نے وزٹ اور ورک ویزے بند نہیں کیے اور نہ ہی کبھی ایسا کوئی قدم اٹھایا ہے۔
40 سال سے کم عمر پاکستانیوں کو ویزے نہ دیے جانے کی خبروں سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے، بچے بھی یو اے ای جارہے ہیں، یو اے ای جانے والوں میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہے جسے ہم سپورٹ کرتے ہیں۔
قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے کہا کہ یو اے ای قونصلیٹ پاکستانیوں کے لیے حاضر ہے، پاکستانی شہری ہمارے ویزا سینٹر آسکتے ہیں، اندرون سندھ، بلوچستان یا جنوبی پنجاب سمیت دوردراز علاقوں کے جو لوگ ویزا سینٹر نہیں آسکتے ان کے لیے یو اے ای قونصلیٹ یوبینک کے اشتراک سے ایک نئی سہولت کا آغاز کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سہولت کے آغاز سے دوردورا علاقوں کے لوگوں کو ویزا سینٹر آنے کی ضرورت نہیں ہوگی، ان کی رجسٹریشن اور دستاویزات وغیرہ سے متعلق معاملات یوبینک دیکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فیملیز کے علاوہ خواتین بھی یو اے ای جاسکتی ہیں، یو اے ای خواتین کی خودمختاری کی حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے میں وہاں پر کئی نمائشوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔