خیبرپختونخوا کی کابینہ نے 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی منظوری دے دی۔
مزید پڑھیں
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت کابینہ اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے گا تاکہ 9 مئی واقعات کے اصل کرداروں کو بے نقاب کیا جاسکے۔
کابینہ نے ڈی آئی خان کی سب ڈویژن کلاچی میں پولیس کے لیے 565 اسامیوں کی تخلیق کی منظوری بھی دی۔ اس سلسلے میں 5 سب انسپکٹرز، 10 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، 50 ہیڈ کانسٹیبلز اور 500 کانسٹیبلز بھرتی کیے جائیں گے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نئی اسامیوں کی تخلیق پولیس کو مستحکم کرنے کی پالیسی اور امن و امان کی بہتری کے لیے کیا جا رہا ہے۔
کابینہ نے پشاور، سوات اور ایبٹ آباد کی طرز پر دیگر ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں ٹریفک وارڈن نظام متعارف کرانے کی بھی منظوری دی جس کے لیے فیصلہ کیا گیا کہ وارڈن کی 1,179 نئی پوسٹیں بنائی جائیں گی۔ یہ اسامیاں سپرنٹنڈنٹ پولیس، ٹریفک آفیسر، سینیئر وارڈن، وارڈن، ہیڈ کانسٹیبل، اور جونیئر پیٹرولنگ آفیسر شامل ہوں گے۔
کابینہ نے کیڈٹ کالج رزمک، کیڈٹ کالج سپینکئی اور کیڈٹ کالج وانا کے لیے 319.627 ملین روپے کے اضافی فنڈ کی منظوری دی۔
علاوہ ازیں کابینہ نے اسلام آباد اور ایبٹ آباد میں خیبر پختونخوا ہاؤسز اور پشاور میں شاہی مہمان خانے کے کرایوں میں 100 فیصد اضافے کی بھی منظوری دی۔