سندھ ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر نازیبا الزامات لگانے سے متعلق کیس میں اداکارہ کبریٰ خان کو وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے افسر کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کروانے کی ہدایت کردی۔
مقامی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے ایف آئی اے اور پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو کبریٰ خان کے خلاف سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
تاہم حالیہ سماعت کے آغاز میں ایف آئی اے کی تحقیقاتی افسر شگفتہ شہزاد نے پیش رفت رپورٹ جمع کروائی جس میں کہا گیا کہ اداکارہ کی درخواست پر ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کراچی میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
تحقیقاتی افسر نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کی ہدایت پر انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر مہم چلانے والے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کے لیے اکاؤنٹ کے نام پی ٹی اے کو ارسال کردیے ہیں۔
تحقیقاتی افسر نے سندھ ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ کارروائی کو آگے بڑھانے کے لیے اداکارہ کو ہدایت دی جائے کہ وہ بیان ریکارڈ کروانے کے لیے ان کے تحقیقاتی افسر کے دفتر میں پیش ہوں۔
عدالت نے سماعت 26 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے پی ٹی اے کو اگلی سماعت کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کردیا۔
خیال رہے کہ اداکارہ کبریٰ خان نے سابق فوجی افسر اور یوٹیوبر عادل راجا کی جانب سے لگائے گئے ’توہین آمیز، ہتک انگیز، اشتعال انگیز اور سنگین اور من گھڑت الزامات‘ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
عادل راجا نے کبریٰ خان اور دیگر 3 اداکاراؤں کے خلاف سوشل میڈیا نیٹ ورکنگ ویب سائٹ پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔