قومی اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے، منظورکی گئی قرارداد میں امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
جمعہ کو امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے پیش کی جسے جمعہ کے روز یہ کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان نے بھاری اکثریت سے پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے قومی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تھا کہ پاکستان میں انتخابی عمل میں دھاندلی کے دعوؤں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہییں۔
امریکی ایوان نمائندگان نے اس قرار داد کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے زور دیا تھا کہ پاکستان میں جاری جمہوری عمل میں لوگوں کی شرکت ضروری ہونی چاہیے۔
امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ عام انتخابات سے متعلق امریکی کانگریس کی منظور کردہ قرارداد کو پاکستان نے مسترد کردیا ہے اور اس ضمن میں جوابی قرارداد کا مسودہ تیار ہے جو جلد ہی ایوان میں پیش کردیا جائے گا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ امریکی کانگریس کی قرارداد پر دفتر خارجہ نے گزشتہ روز بروقت اپنا ردعمل دیدیا تھا تاہم بجٹ اجلاس کے اختتام پر حکومت مذکورہ امریکی قرارداد کیخلاف اس ایوان میں ایک قرارداد پیش کرے گی۔
وزیر خارجہ کے مطابق پاکستان امریکا کے ساتھ تعمیری بات چیت کا خواہاں ہے اور ہمیں اپنے خودمختاری اور سالمیت پر یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ’۔۔۔یہ کوئی تُک نہیں ہے، ہم بھی دوسرے ممالک کے حوالے سے 50 چیزوں پر تنقید کرسکتے ہیں لیکن ہم اس سے گریز کرتے ہیں۔‘
پاکستانی دفتر خارجہ نے اپنے ابتدائی ردعمل میں کہا تھا کہ مذکورہ قرارداد کا سیاق و سباق اور ٹائمنگ پاک امریکا دوطرفہ مثبت تعلقات کے برخلاف اور پاکستان کی سیاسی صورتحال، انتخابات کے طریقہ کار کو مکمل طور پر سمجھے بغیر منظور کی گئی ہے۔
ادھر جمعہ کو قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کی سنی اتحاد کونسل نے مخالفت کی۔ سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے قرارداد کی مخالفت میں ایوان میں شدید نعرے بازی بھی کی۔
امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد حقائق پر مبنی نہیں، قرارداد کا متن
حکومتی قرار داد میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں کروڑوں پاکستانیوں نے ووٹ دیے ہیں، ان انتخابات سے متعلق امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد حقائق پر مبنی نہیں ہے۔
پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا
قرارداد کے متن میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا کیوںکہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے، جس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کسی کو کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
قرارداد میں امریکی ایوان نمائندگان کو تجویز دی گئی کہ وہ غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینی چاہیے۔
قرارداد میں امریکی ایوان نمائندگان کو پاک امریکا تعلقات سے متعلق یاد دہانی کے طور پر کہا گیا کہ پاکستان کا یہ ایوان چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہوں۔
سنی اتحاد کونسل کا قرارداد کے خلاف احتجاج اور مخالفت
ادھر قرارداد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور شیم شیم اور سائفر سائفر کے نعرے لگائے، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ کر ایوان میں اچھال دیں۔