پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قومی اسمبلی سے منظور کی گئی قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقت میں حکومت الیکشن کے معاملات کی تحقیقات ہی نہیں چاہتی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہاکہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کہا جا سکتا۔
مزید پڑھیں
قرارداد ہم سے چھپائی گئی، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہاکہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف لائی گئی قرارداد ہم سے چھپائی گئی اور اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن والے 3 کروڑ کی نمائندگان کرتے ہیں، ہمیں اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے، منظورکی گئی قرارداد میں امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا گیا ہے۔
حکومتی قرار داد میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں کروڑوں پاکستانیوں نے ووٹ دیے ہیں، ان انتخابات سے متعلق امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد حقائق پر مبنی نہیں ہے۔
قرارداد کے متن میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا کیوںکہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے، جس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کسی کو کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
قرارداد میں امریکی ایوان نمائندگان کو تجویز دی گئی کہ وہ غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینی چاہیے۔
قرارداد میں امریکی ایوان نمائندگان کو پاک امریکا تعلقات سے متعلق یاد دہانی کے طور پر کہا گیا کہ پاکستان کا یہ ایوان چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہوں۔
سنی اتحاد کونسل کا قرارداد کے خلاف احتجاج اور مخالفت
ادھر قرارداد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور شیم شیم اور سائفر سائفر کے نعرے لگائے، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ کر ایوان میں اچھال دیں۔