کوئٹہ، پولیس اہلکار پر برسرعام تشدد کرنے والے بااثر ملزم کیخلاف مقدمہ درج، گرفتاری کے لیے چھاپے

ہفتہ 29 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کوئٹہ میں سرعام ٹریفک پولیس اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنانے والے بااثر شخص دانش لہڑی کے کیخلاف مقدمہ درج ہوگیا، ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس کے چھاپے۔

دو روز قبل سریاب تھانے کی حدود میں رکن بلوچستان اسمبلی کے بھتیجے دانش لہڑی کی جانب سے پولیس اہلکار پر سرعام تشدد کے خلاف پولیس اہلکار بابرعلی کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ملزم دانش لہڑی ایم پی اے لیاقت لہڑی کا بھتیجا اور معروف ٹرانسپورٹر حکمت لہڑی کا بیٹا ہے، ملزم نے دو روز قبل ارباب کرم، خقن روڈ پر ٹریفک پولیس کانسٹیبل بابر علی کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔جب کہ اس مارپیٹ کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی ہے۔

ایف آئی آر اور ٹریفک پولیس اہکار کا مؤقف

ملزم کے خلاف درج ایف آئی آر میں337A , 504 ت پ اور تعزیرات پاکستان کی 506 B کی دفعات شامل ہیں۔تشدد کا نشانہ بننے والے ٹریفک کانسٹیبل بابر علی کے مطابق ارباب کرم روڈ پر ملزم دانش لہڑی نے مارا پیٹا اور تشدد کیا۔

بابرعلی کے مطابق وہ ڈیوٹی سے واپسی پر گھر جاتے ہوئے موبائل فون پر بات کرنے کے لیے روڈ کنارے رکا تو سرکاری گاڑی پیچھے سے آئی اور مجھے  ہارن دینے شروع کیے، ہارن دینے پر ملزم کو بتایا کہ آپ کا راستہ خالی  ہے ہارن کیوں دے رہے ہو۔

کانسٹیبل بابر علی کے مطابق میرے جواب دینے پر ملزم دانش لہڑی نے گاڑی سے اتر کر  مجھ پر تشدد شروع کردیا۔ ملزم نے زدکوب کرنے کیساتھ ساتھ جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔

ٹریفک پولیس کانسٹیبل بابر علی کے مطابق موقع پر موجود شہریوں نے اسے چھڑایا تو ملزم گالیاں دیتے ہوئے فرار ہو گیا۔

لہڑی ہاؤس اور سدا بہار ٹرمینل پر چھاپے

دوسری جانب ایف آئی آر کے اندراج کے بعد نامزد ملزم دانش لہڑی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں لہڑی ہاؤس پر مارے جانے والے چھاپے میں ملزم کی عدم دستیابی پر پولیس نے سدا بہار ٹرمینل پر چھاپہ مارا اور کار سرکار میں مداخلت پر سدا بہار ٹرمینل کی بسیں سریاب روڈ پر کھڑی کر دی گئیں، جس کے نتیجے میں سریاب روڈ بلاک ہو جانے پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

پس منظر

واضح رہے کہ واقعہ دو روز قبل سریاب تھانے کی حدود میں پیش آیا تھا ، جس میں ارباب کرم خان روڈ پر ٹریفک پولیس اہلکار نے دانش لہڑی جو سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑی میں سوار تھا اسے رکنے کا اشارہ کیا جس پر دانش لہڑی طیش میں آگیا اور ٹریفک پولیس اہلکار پر برس پڑا۔

تھوڑی سے تلخ کلامی کے بعد دانش نے ٹریفک پولیس اہلکار پر گھونسوں کی بارش کردی، تاہم وہاں موجود افراد نے دانش لہڑی کو روکا جس کے بعد ملزم وہاں سے روانہ ہوگیا۔

ملزم گرفتار اور رہائی

واقعے کی ویڈیؤ وائرل ہوئی تو محکمہ پولیس بھی حرکت میں آگئی اور رات گئے لہڑی ہاؤس پر چھاپہ مار کر ملزم کو گرفتار کر لیا، تاہم ملزم نے واقعے پر معذرت کرلی ہے اور دونوں فریقین میں صلح کے بعد ملزم کو رہا کردیا گیا ہے

دانش لہڑی مؤقف

دانش لہڑی نے اپنا ویڈیو بیان بھی جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ جو واقعہ پیش آیا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ’پولیس اہلکار ہمارے بھائی ہیں جن کی عزت کرنا ہم سب پر فرض ہے، میں گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے پر معذرت کرتا ہوں۔

ٹریفک پولیس اہلکار کا قتل

یاد رہے کہ اس سے قبل 2017 میں سابق رکن اسمبلی مجید اچکزئی نے زرغون روڈ پر تیز رفتار گاڑی سے ٹریفک پولیس اہلکار کو کچل دیا تھا، تاہم عدم ثبوت کی بنا پر انہیں بری کردیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp