پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مخصوص نشستوں سے متعلق دونوں فارمولے طلب کرلیے ہیں، ججز نے جو ریمارکس دیے ہیں ان سے پُرامید ہیں کہ مخصوص نشستیں ہمیں ہی ملیں گی۔
مزید پڑھیں
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ وہ مخصوص نشستوں سے متعلق 2018 میں استعمال ہونے والا فارمولا اور اس کے بعد 2024 میں استعمال ہونے والا فارمولا سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیش کرے۔
سپریم کورٹ کو اس بات سے آگاہ کیا جائے کہ اگر آزاد اُمیدواروں کو نکالا جائے تو سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں کس تناسب سے ملیں گی اور اگر آزاد امیدواروں کو شامل کیا جائے تو پھر سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں کس تناسب سے ملیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ججز نے جو ابزرویشنز دی ہیں ان سے پراُمید ہیں کہ مخصوص نشستیں ہمیں ہی ملیں گی، یہ 78 مخصوص نشستیشں ہیں، جن میں 67 خواتین اور 10 اقلیتوں کی نشستیں ہیں۔ یہ نشستیں الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کے لیے مخصوص رکھی تھیں۔
الیکشن کمیشن نے ہمارا مقدمہ محض اس بنیاد پر مسترد کر دیا تھا کہ ہم نے سنی اتحاد کونسل کے پلیٹ فارم سے الیکشن نہیں لڑا۔ اس لیے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ مخصوص نشستیں ہمیں نہیں دی جا سکتیں۔
ہمارا مؤقف ہے کہ آئین کا آرٹیکل 51 اور آرٹیکل 106 بڑا واضح ہے، آئین کا تقاضا بھی یہی ہے کہ جس پارٹی کو ووٹ ملے ہوں یہ مخصوص نشستیں بھی اسی کو ملنی چاہییں۔
ہم نے بروقت اپنی فہرستیں فراہم کر دی تھیں، ہمارا نشان بلا بھی لے لیا گیا تھا تاہم نے چاروں صوبوں میں نشستیں حاصل کی ہیں اور ہمارے آزاد اُمیدوار جیتے ہیں، ہمیں پوری اُمید ہے کہ اب ان مخصوص نشستوں پر بھی ہمارا حق ہے اور یہ ہمیں ہی ملیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سیکریٹری جنرل عمر ایوب کے استعفے پر عمران خان سے ملاقات میں بات ہوگی، پارلیمانی پارٹی نے تو فیصلہ کیا کہ ان کے استعفے کو منظور نہ کیا جائے، کور کمیٹی کی میٹنگ کا بھی یہی فیصلہ ہے تاہم حتمی مشاورت عمران خان سے ہوگی۔
مولانا فضل الرحمان سے اتحاد سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا نے کہا تھا کہ جو بھی پی ٹی آئی فیصلہ کرے گی وہ قبول ہوگا، اس لیے آئندہ کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ ہم مایوس نہیں ہیں ہمیں عدلیہ سے امید ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا اور عوام بھی ہمارے ساتھ انصاف کریں گے، کیوں کہ 70 فیصد لوگ اس وقت پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔
فواد چوہدری سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ جو لوگ پارٹی چھوڑ کر جا چکے ہیں ان کے پارٹی میں دوبارہ آنے کا فیصلہ عمران خان کریں گے، اگر عمران خان نے ان کو دوبارہ آنکھوں پر بٹھایا تو ہم بھی بٹھانے کے لیے تیار ہیں۔