سمندری طوفان بیرل کی وجہ سے گزشتہ 2 دنوں سے بارباڈوس میں پھنسی ہوئی بھارتی کرکٹ ٹیم کے وطن واپسی کے امکانات پیدا ہوگئے۔
مزید پڑھیں
ہندوستان ٹائمز کے مطابق روہت شرما کی زیرقیادت ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی کرکٹ ٹیم ممکنہ طور پر بدھ کی وطن واپس پہنچ جائے گی۔
سمندری طوفان کی وجہ سے بارباڈوس کا ایئرپورٹ مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا تاہم بارباڈوس کی وزیر اعظم میا موٹلی نے امید ظاہر کی ہے کہ ایئرپورٹ اگلے 6 سے 12 گھنٹوں میں کھول دیا جائے گا۔
ہفتہ 29 جون کو کینسنگٹن اوول میں کھیلے گئے فائنل میں ہندوستان نے جنوبی افریقہ کو 7 رنز سے شکست دے کر ورلڈ کپ جیت لیا تھا۔ ہندوستانی کرکٹرز، معاون عملہ، ان کے اہل خانہ اور سیکریٹری جے شاہ سمیت بی سی سی آئی کے افسران سمندری طوفان کے گزرنے اور ہوائی اڈے کے کھلنے کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔
میا موٹلی کا کہنا ہے کہ کئی لوگ ایسے ہیں جو کل روانہ ہونے والے تھے تاہم ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہم ان لوگوں کو سہولت فراہم کر سکیں۔
اگر بارباڈوس ہوائی اڈہ منگل کی شام تک فعال ہوجاتا ہے تو 70 رکنی ہندوستانی دستہ چارٹر فلائٹ پر روانہ ہوجائے گا۔
توقع ہے کہ یہ دستہ منگل کو شام 6 بجے برج ٹاؤن سے روانہ ہوگا اور بدھ کو شام پونے 8 بجے رات دہلی پہنچے گا۔ کھلاڑیوں کو بعد میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے مبارکباد دی جائے گی لیکن اس ایونٹ کے شیڈول کو ابھی تک حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔
ابتدائی منصوبہ امریکا کے راستے بھارت پہنچنے کا تھا لیکن اس طویل تاخیر کے بعد بی سی سی آئی چارٹر فلائٹ کا استعمال کرتے ہوئے بھارت کے لیے براہ راست راستے پر غور کر رہا ہے۔ تاہم اس کے اپنے چیلنجز ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کیریبین جزائر کے پاس تقریباً 70 افراد کے بیٹھنے کے لیے چارٹر طیارہ نہیں ہے۔
بارباڈوس میں خوفناک طوفان
تیز ہواؤں اور طوفان نے پیر کو بارباڈوس اور قریبی جزائر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور 3 لاکھ کے قریب آبادی والے اس ملک میں اتوار کی شام سے لاک ڈاؤن کا سامنا ہے۔
بارباڈوس کی وزیراعظم نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ مقامی افراد اور غیر ملکی مہمانوں سمیت ہر کوئی بارباڈوس میں محفوظ رہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ طوفان زمین پر نہیں پہنچا۔
انہوں ںے کہا کہ سمندری طوفان ہم سے 80 میل جنوب میں تھا جس نے ساحل پر ہونے والے نقصان کی سطح کو محدود کر دیا تھا لیکن اس نے ہمارے انفراسٹرکچر اور قیمتی اثاثوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔