عدت کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی

منگل 2 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کی دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے کی، عمران خان کے وکلا سلمان اکرم راجہ اور خالد یوسف چوہدری پیش ہوئے۔

عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنے دلائل کے آغاز میں عدالت کو بتایا کہ وہ آج جزوی دلائل دیں گے کیونکہ سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کا کیس زیر سماعت ہے، انہوں نے فاضل جج کو بتایا کہ کہ عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست مسترد کرنے کے عدالتی حکم نامے میں ان اٹھائے گئے کچھ نکات قلمبند نہیں ہیں۔

جس پر جج افضل مجوکا نے کہا کہ ان کے پاس تمام معاملات ریکارڈ پر لانے کے لیے آج اور کل پورا وقت ہے، سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بدنیتی اور فراڈ میں ارادہ مشترکہ ہوتا ہے، اگر رجوع کا حق تھا تو وہ ایک سول معاملہ ہے اس کا کریمنل سے تعلق نہیں ہے، یہ کہہ دینا کافی نہیں کہ میں رجوع کر لیتا۔

سلمان اکرم راجہ کا موقف تھا کہ اگر فراڈ ہوا تھا تو اسی وقت عدالت جاتے کہتے میں نے رجوع کرنا تھا، آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ 1992 اور 1994 کی سپریم کورٹ کے فیصلے غیر موثر ہیں، آپ جن فیصلوں کا ذکر کر رہے ہیں میں ان کی سماعتوں میں بیٹھا کرتا تھا اور میرا ایل ایل ایم کا تھیسیس اسی پر تھا۔

سلمان اکرم راجہ کے مطابق سپریم کورٹ نے 39 دن کے بعد اپنے فیصلے سے عورت کو تحفظ فراہم کیا، مفتی سعید نے بھی کہا کہ عورت کی بات عدت کے حوالے سے حتمی ہے لیکن عدالت میں غلط بیانی کی، 90 دن کا دورانیہ عدت نہیں رجوع کا وقت ہے اسے عورت کے لیے تلوار نہیں بنایا جاسکتا۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ خاور مانیکا نے عدالت کے سامنے غلط بیانی کی، خاور مانیکا نے اپنے ویڈیو بیان میں بشریٰ بی بی کے لیے سابقہ اہلیہ کا لفظ استعمال کیا ہے، دوسری جانب مفتی سعید بھی اپنے ویڈیو بیان سے مکر گئے، انہوں نے ٹرائل کورٹ کے سامنے گواہوں کے بارے بتایا کہ وہ ان کو نہیں جانتے حالانکہ عون چوہدری ان کے ساتھ کھڑے تھے۔

سلمان اکرم راجہ کے مطابق پورے ریکارڑ کو سامنے رکھیں تو ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف سیاسی مقدمات بنائے گئے تھے، جج شاہ رخ ارجمند نے عین فیصلے والے دن کیس سے الگ ہونے کا کہہ دیا، اس موقع پر خاور مانیکا کے وکیل نے استدعا کی کہ انہیں ہائیکورٹ میں پیش ہونا ہے، سماعت 5 جولائی تک ملتوی کی جائے۔

کیس کی سماعت کل 11 بجے تک ملتوی کرتے ہوئے، جج افضل مجوکا نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ صاحب کل اپنے دلائل مکمل کریں، پرسوں بیرسٹر سلمان صفدر کو اپنے دلائل مکمل کریں، خاور مانیکا کے وکیل 4 جولائی یا 8 جولائی میں سے ایک دن اپنے دلائل مکمل کرلیں، عدالت نے ہر صورت 8 جولائی تک سماعت مکمل کرنی ہے۔

واضح رہے کہ 27 جون کواسلام آباد کی ضلعی عدالت کے جج افضل مجوکا نے دورانِ عدت نکاح کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے جرمانےسمیت 7 سال کی سزا برقرار رکھی تھی۔

اس سے قبل رواں برس 3 فروری کو اسلام آباد کی سول عدالت کے جج قدرت اللہ نے عدت میں نکاح کے کیس کا محفوظ فیصلہ پڑھتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جرم ثابت ہونے پر 7 سال کی سزا سنائی تھی، عدالت نے دونوں مجرموں پر فی کس 5،5 لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp