سابق وزیرِاعظم عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 303 میں لاہور سے کراچی پہنچا دیا گیا جہاں انہیں گڈاپ تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کو سندھ پولیس لے کر کراچی ایئر پورٹ پہنچی تو اس موقع پر سندھ اسمبلی کے قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان، ایم پی اے جمال صدیقی، عدیل حسان نیازی اور تحریک انصاف کے دیگر رہنما بھی کراچی ایئرپورٹ پر موجود تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حسان نیازی کو کبھی اسلام آباد سے کوئٹہ بھیجا جاتا ہے کبھی لاہور بھیجا جاتا ہے، انہیں آج ایک جھوٹے مقدمے میں کراچی بھیجا گیا ہے،اب لگتا ہے لنڈی کوتل یا افغانستان بھی بھیجیں گے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ظلم کی انتہا ہوچکی ہے، اس گند میں سندھ حکومت بھی برابر کی شریک ہے، پنجاب میں بھی زرداری کا بہادر بچہ شامل ہے، ہم جھوٹے مقدمات کی شدید مذمت کرتے ہیں، حسان نیازی کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
حسان نیازی کو کراچی ایئرپورٹ پر پولیس کی بھاری نفری نے تحویل میں لیا اور انہیں گڈاپ تھانے منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور انہیں کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ حسان نیازی پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے خلاف محمد اقبال نامی شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمہ کے متن میں لکھا گیا ہے کہ گھر پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہوئے ایک شخص کی ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ ایک شخص انٹرویو دے رہا تھا۔
انٹرویو میں وہ شخص کہہ رہا تھا اگر عمران خان گرفتار ہوئے تو کسی کا خیال نہیں رکھا جائے گا اور دما دم مست قلندر ہوگا اور اس ملک میں خانہ جنگی ہوگی۔
مقدمے کے متن کے مطابق مذکورہ شخص کا نام حسان نیازی معلوم ہوا اور مذکورہ شخص ساتھیوں کی مدد سے عوام کو بغاوت پر اکسا رہا تھا۔
یاد رہے کہ حسان نیازی کو اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس سے تصادم، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے بعد عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے 17 رہنماؤں کے خلاف انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
حسان نیازی کے خلاف کوئٹہ میں بھی مقدمہ درج ہے جس میں ان کی حفاظتی ضمانت منظور ہوچکی ہے۔