پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کے حوالےسے پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب میں جیل سے باہر آؤں گا تو ہر کیس کو الگ الگ طرح سے ڈیل کیا جائے گا، کس کو پارٹی میں واپس لانا ہے اور کس کو نہیں، اس کا فیصلہ اسی وقت ہوگا۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ کچھ لوگ وہ ہیں جن پر تشدد ہوا اور انہوں نے اس وجہ سے پارٹی سے علیحدگی اختیار کی جبکہ کچھ لوگوں نے کرپشن کی فائلیں دیکھ کر پارٹی چھوڑ دی، ایسے لوگوں کے لیے تو راستے بند ہیں۔ ’عمر ایوب پارٹی کا اثاثہ ہیں، انہوں نے جو قربانیاں دیں وہ بھلائی نہیں جاسکتیں‘۔
یہ بھی پڑھیں فواد چوہدری سمیت دیگر کی پی ٹی آئی میں واپسی کا فیصلہ عمران خان خود کریں گے، لطیف کھوسہ
عمران خان نے کہاکہ اس وقت الیکشن کمیشن ہمارے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑا ہوا ہے، پوری قوم اس وقت سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے، عدالت عظمیٰ ہمارے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کو دیکھے اور اس پر ایکشن لے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں، جمعرات کو غلط فہمیاں ختم کرنے کے لیے تمام اختلاف رائے رکھنے والے لوگوں کو بلا رہا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ میں آج بھی اپنے موقف پر قائم ہوں کہ امریکا کو اپنی زمین کسی بھی طرح استعمال نہیں کرنے دیں گے، پاکستان کی خارجہ پالیسی پاکستان کے مفاد کے مطابق ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں آج بھی سائفر کے معاملے پر اپنے بیان پر قائم ہوں، میں نے کہا تھا کہ امریکا نے حکومت گرانے کی دھمکی دی ہے اور پھر ایسا ہوا۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کیا ہم شہباز شریف سے موسم پر مذاکرات کریں، ان کے پاس مذاکرات کے لیے ہے کیا کہ بات چیت کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں رؤف حسن جیسے لوگوں کے ذریعے پی ٹی آئی پر قبضہ کرایا گیا، فواد چوہدری
عمران خان نے کہاکہ سپریم کورٹ مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کا کردار دیکھیں، کسی بھی جمہوریت میں ایک پارٹی کی سیٹ دوسرے کو نہیں دی جا سکتی، یہ دنیا میں کہیں نہیں ہوتا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ اگر یہ حکومت رہ گئی تو لکھ لیں اگلے بجٹ میں قرض مزید بڑھ جائیں گے، جبکہ ملک کے اخراجات زیادہ اور آمدن کم ہو جائے گی، یہ حکومت جھوٹ پر چل رہی ہے، وزیر داخلہ فراڈ اور سفارشی ہے، اس نے کرکٹ کے ساتھ کیا کیا، کرکٹ ٹھیک کرنی ہے تو سب سے پہلے محسن نقوی کو نکالیں جو سفارش پر چل رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر کو دھاندلی کور کرنے کے لیے لگایا گیا ہے، سارا ملک کہہ رہا ہے کہ فراڈ الیکشن کروایا گیا، ساری دنیا وہی کہہ رہی ہے جو کمشنر راولپنڈی اور سابق وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے حنیف عباسی کو کہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں فواد چوہدری بھگوڑے ہیں ان کی بات کا کیا جواب دوں؟ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز
عمران خان نے کہاکہ امریکی کانگریس نے پوری تحقیق کے بعد قرارداد پیش اور منظور کی، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ورکنگ گروپ کا بھی میرے بارے میں بیان آیا ہے، مُلک میں پلڈاٹ، فافن اور پٹن کی رپورٹس میں دھاندلی کی تصدیق کی گئی۔
عمران خان نے کہاکہ میں آج بھی ایبسولیوٹلی ناٹ کے موقف پر کھڑا ہوں، دنیا میں سب سے بڑی اور طاقتور اسرائیلی لابی ہے، وہ بھی آج تک ایسی قرارداد منظور نہیں کروا سکی، امریکیوں کو رپورٹس آرہی ہوتی ہیں جو وہ خود اکٹھی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ سپرنٹنڈنٹ جیل صرف آئی ایس آئی کے احکامات پر چل رہا ہے، 2 افسران کو اس وجہ سے تبدیل کیا گیا کہ مجھے کوئی رعایت نہ دے دیں، ہم نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ آئی ایس آئی کے کرنل اور میجر کا اڈیالہ جیل میں کیا کام ہے، آئی ایس آئی کے پاس سول معاملات اور عدلیہ میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں۔