لاہور ہائیکورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون جج چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئی ہیں، جوڈیشل کمیشن نے ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ بنانے کی منظوری دے دی ہے۔
تاریخ میں پہلی بار چیف جسٹس کا تقرر 3ججز کے درمیان ووٹنگ کے ذریعے ہوا، جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس علی باقر نجفی کے بعد جسٹس عالیہ ہائیکورٹ کی سنیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پر تھیں۔
جسٹس عالیہ نیلم کا مختصر تعارف
لاہور کی جسٹس عالیہ نیلم 1966 میں پیدا ہوئیں، جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے 1995 میں لا کی ڈگری حاصل کی، جسٹس عالیہ نیلم نے قانون کے دیگر ڈپلومے بھی کر رکھے ہیں۔ 1996 میں بطور وکیل رجسٹرڈ ہوئیں، 1998 میں ہائیکورٹ جبکہ 2008 میں سپریم کورٹ کی وکیل بنیں۔
مزید پڑھیں: کیا کوئی خاتون پہلی بار لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس بن سکتی ہے؟
جسٹس عالیہ نیلم آئینی، سول، فوجداری، دہشتگری سمیت دیگر شعبوں میں پریکٹس کرتی رہیں، جسٹس عالیہ نیلم 2013 میں لاہور ہائیکورٹ کی ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوئیں، جسٹس عالیہ نیلم 2015 میں لاہور ہائیکورٹ کی مستقل جج بن گئیں۔ جسٹس عالیہ نیلم نے ویڈیو لنک پر شواہد ریکارڈ کرنے کی ایس او پیز بھی جاری کیں۔
خیال رہے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت اسلام آباد میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا، جس میں لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے لیے جسٹس عالیہ نیلم کے نام کی منظوری دی گئی۔ تاہم جسٹس عالیہ نیلم پہلی خاتون جج ہوں گی جو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس بنیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی حلف برداری تقریب، مریم نواز کی شرکت
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عالیہ نیلم کے نام کی متفقہ منظوری دی، جس پر جوڈیشنل کمیشن نے معاملہ حتمی منظوری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیا۔
واضح رہے سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد کی سپریم کورٹ میں بطور سینئر جج تعیناتی کے بعد جسٹس شجاعت علی خان قائمقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ تھے۔