آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے گاؤں پنجکوٹ چیڑبن میں درخت پر پھنسے ہوئے تیندوے کو بیہوش کیے بغیر محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیم نے ریسکیو کرلیا۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ڈائریکٹر سخی زمان نے وی نیوز کو بتایا کہ درخت کی چوٹی پر ٹہنیوں میں تیندوے کی دم پھنس گئی تھی جس کی وجہ سے یہ کئی گھنٹے پھنسا رہا، تاہم اسے بغیر بے ہوش کیے ریسکیو کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں کیرتھر نیشنل پارک: گاؤں والوں نے تیندوا ماردیا، 2 افراد پر مقدمہ
انہوں نے کہاکہ یہ آپریشن انتہائی خطرناک تھا، کیونکہ تیندوے کو ریسکیو کرنے کے لیے محکمے کے ایک اہلکار نے درخت پر چڑھ کر رسی باندھی جس کے بعد رسی کو کھینچ کر درخت کو نیچے لایا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تیندوے کے اوپر جال پھینک کر اسے پکڑا گیا اور پھر پنجرے میں ڈال کر پٹہکہ وائلڈ لائف سینٹر میں لایا گیا۔ ’درخت میں دم پھسنے کی وجہ سے تیندوہ معمولی زخمی ہوا تھا جس کو ابتدائی طبی امداد کے بعد قریب ہی واقع جنگل میں آزاد کردیا ہے‘۔
محکمہ وائلڈ لائف جانوروں کو پکڑنے کے لیے ڈارٹ گن کا استعمال کیوں نہیں کرتا؟
ڈائریکٹر وائلڈ لائف ڈاکٹر نعیم بٹ نے وی نیوز کو بتایا کہ تیندوے یا کسی بھی جنگلی جانور کو بے ہوش کرنے کے لیے ڈارٹ گن محکمہ کے پاس موجود ہے جس کی مدد سے جانوروں کو ریسکیو کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں دربدر ہونے والے ننھے چیتے کو نئی ماں مل گئی
نعیم ڈار نے کہاکہ محکمہ کے عملے کو معلوم نہیں ہوتا کہ کس جانور کو کتنی ڈوز دینی ہے اور زیادہ ڈوز دینے سے جانوروں کی موت بھی ہو جاتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ کے پاس ویٹرنری ایکسپرٹ نہ ہونے کی وجہ سے ڈارٹ گن کا استعمال نہیں کیا جاتا۔
واضح رہے کہ رواں مالی سال کے لیے محکمہ وائلڈ لائف و فشریز کابجٹ 8 کروڑ روپے ہے، محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے ڈارٹ گن استعمال نہ کرنے کی وجہ سے پہلے بھی ایک تنیدوہ بروقت ریسکیو نہیں ہو پایا تھا اور مر گیا تھا۔ ’پٹہکہ کے قریب ہی ہڑیالہ کے مقام پر ایک تنیدوہ زمیندار کی جانب سے لگائی گئی رسی کے پھندے میں پھنس کر تڑپ تڑپ کر جان کی بازی ہار گیا تھا‘۔