آزاد کشمیر کے بلدیاتی نمائندگان حکومتی بجٹ سے ناخوش کیوں ہیں؟

منگل 2 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

‎آزاد کشمیر بھر کے بلدیاتی نمائندے مجوزہ لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ 2024 کے نفاذ، بلدیاتی اداروں کے لیے مستقل سربراہ تعینات کرنے اور اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کے لیے سراپا احتجاج ہیں۔

آزاد کشمیر بھرکے بلدیاتی نمائندے جو پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، مسلم کانفرنس اور پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹوں پر کامیاب ہوئے ہیں، نے دارالحکومت مظفرآباد میں وزیراعظم کے دفتر سے چند سو گز دور چھتر کے مقام پر دو روز سے دھرنا دیا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم انوارالحق کی سربراہی میں مخلوط حکومت میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے ارکان شامل ہیں۔ یہ احتجاجی دھرنا ہفتے کے روز شروع ہوا جو صبح سے رات 12 بجے تک جاری رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں آزاد کشمیر اسمبلی کا بجٹ اجلاس، اپوزیشن کا احتجاج کے بعد سیشن کا بائیکاٹ

اس دھرنے میں شامل مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے سید علی رضا ایڈووکیٹ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ سے ممبر ضلع کونسل منتخب ہوئے ہیں۔ وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی رضا نے کہاکہ ٹوٹی، نلکے کی سیاست کرنا بلدیاتی نمائندگان کا کام ہے لیکن یہاں اراکین اسمبلی لوکل گورنمنٹ کے فنڈز کو چھوڑ نہیں رہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے بجٹ اجلاس سے قبل کہا تھا کہ ایکٹ میں ترمیم کردیں گے لیکن وعدہ خلافی کی گئی، اور مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں بلدیاتی اداروں کے لیے ایک روپیہ بھی مختص نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر اسمبلی میں مافیا کی حکومت ہے جنہوں نے ہمارے سسٹم کو ہائی جیک کیا ہوا ہے۔ اراکین اسمبلی کا کام قانون سازی کرنا ہے لیکن وہ ٹوٹی نلکے کی سیاست کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر اراکین اسمبلی کو لوکل حکومتوں کا کام کرنے کا شوق ہے تو تعمیر و ترقی کے اختیارات خود رکھیں اور قانون سازی کا اختیار بلدیاتی نمائندوں کو دے دیں۔

بلدیاتی نمائندگان کا مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا عزم

مسلم لیگ ن کے ٹکٹ سے بلدیاتی انتخاب میں کامیاب ہونے والے مظفرآباد کے میئر سکندر گیلانی بھی اس دھرنے میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ایکٹ میں ترمیم اور اسمبلی سے منظور کرنے کا وعدہ حکومت نے کیا تھا جس کو پورا نہیں کیا گیا، اس لیے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔

ترجمان لوکل گورنمنٹ کا موقف بھی سامنے آگیا

ایک طرف بلدیاتی نمائندگان کا دھرنا جاری ہے تو دوسری طرف لوکل گورنمنٹ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران بلدیاتی اداروں کو 819 ملین روپے کی گرانٹ ان ایڈ فراہم کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی راجا فیصل ممتاز راٹھور کی سربراہی میں قائم کردہ کابینہ کی اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارش پر کابینہ کی منظوری سے بلدیاتی اداروں کو 819 ملین روپے کی گرانٹ ان ایڈ فراہم کی جا چکی ہے اور اس گرانٹ ان ایڈ کو مالی سال 24-2023 کے نظر ثانی شدہ بجٹ میں ’ایڈ ٹو کونسلر‘ کے نام سے مد قائم کرتے ہوئے ایڈجسٹ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں آزاد کشمیر اسمبلی نے فنانس بل 2024 کی منظوری دے دی

انہوں نے کہاکہ اس طرح یہ مد اب نئے میزانیہ 25-2024 کی بجٹ بک میں مد ’ایڈ ٹو کونسلر‘ کے نام سے مستقل طور پر قائم ہوچکی ہے۔

ترجمان لوکل گورنمنٹ نے کہاکہ مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں ایڈ ٹو کونسلر کی مد موجود ہے جس کو بجٹ بک میں دیکھا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت بلدیاتی اداروں کی امداد کے عزم پر قائم ہے اور ان اداروں کو انتظامی اور مالی لحاظ سے بااختیار بنانا چاہتی ہے۔ سروس ڈیلیوری کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے منتخب چئیرمینز اور میئرز کی مشاورت سے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں جدید تقاضوں کے مطابق موزوں تبدیلیاں لاتے ہوئے نیا ایکٹ لانے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp