سوشل میڈیا پر افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو خفیہ طور پر فروخت کر دیا گیا ہے جس کے بعد اس پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی جانب سے وائرل ہونے والی اس اطلاع کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔
سی اے اے ترجمان نے ان افواہوں کو بے بنیاد ہیں قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے سوشل میڈیا پر ایک باضابطہ وضاحت بھی جاری کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے کی نجکاری اور ایئرپورٹس آپریشنز کی آؤٹ سورسنگ کے عمل کو تیز کیا جائے، وزیراعظم کی ہدایت
بیان میں لکھا گیا ہے کہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی فروخت کے حوالے سے آن لائن گردش کرنے والی افواہیں بالکل بے بنیاد ہیں۔ ہوائی اڈہ بدستور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے زیر انتظام ہے۔
ایوی ایشن اتھارٹی نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ درست معلومات کے لیے سرکاری ذرائع پر بھروسہ کریں اور غیر تصدیق شدہ دعوے پھیلانے سے گریز کریں جو غیر ضروری الجھن اور تشویش کا باعث بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ایئرپورٹس آؤٹ سورس ہونے میں کتنا وقت لگے گا اور مسافروں کو کیا سہولیات میسر آئیں گی؟
وائرل ہونے والی افواہوں میں ہوائی اڈے سے متعلق ایک خفیہ لین دین کی جانب اشارہ کیا تھا جس سے عوام میں قیاس آرائیاں اور بحث چھڑ گئی تھی۔
https://x.com/PCAA_official/status/1808113052757184981?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1808113052757184981%7Ctwgr%5E75a108b8f4e419ebbec704b27b3e17c1d8887c6b%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fpropakistani.pk%2F2024%2F07%2F02%2Fhas-karachis-jinnah-international-airport-been-secretly-sold%2F
تاہم سی اے اے کی جانب سے فوری ردعمل کا مقصد کسی بھی شکوک کو دور کرنا اور شہریوں کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حیثیت کے بارے میں یقین دلانا ہے۔