’تحریک عدم اعتماد سے عمران خان کو فائدہ ہوا، یہ ایک جال تھا جس میں ہم پھنس گئے‘، ن لیگی رہنما کی ویڈیو وائرل

جمعرات 4 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عمران خان پہلے وزیراعظم تھے جنہیں ایوان کے عدم اعتماد کے باعث اقتدار سے نکلنا پڑا۔ اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد عمران خان پہلے سے زیادہ متحرک ہو گئے اور ان کی مقبولیت بھی کئی گنا بڑھ گئی۔ حکومت کے خاتمے کے بعد عمران خان اور پی ٹی آئی نے مظلومیت کا جو کارڈ استعمال کیا اس سے ان کو نئی طاقت ملی۔

 صارفین یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ کوشش کے باوجود بھی پی ڈی ایم اتحاد عمران خان کو نقصان نہیں پہنچا سکا۔ عمران خان کے خلاف جتنی بھی چالیں چلی گئیں وہ انہی کے خلاف الٹی پڑ گئیں اور اس سب کا بانی پی ٹی آئی کو بے پناہ فائدہ ہوا۔

اب ن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد عمران خان کی مقبولیت کو آسمان پر پہنچانے کا ایک حربہ تھا، ہم جذبات میں آگئے اور اس میں پھنس گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں عمران خان کی حکومت نہیں گرانی چاہیے تھی چاہے اس کے بدلے ہمیں سزاے موت ہوجاتی، جاوید لطیف نے کہا کہ جنرل فیض، جنرل باجوہ اور عدالتوں میں بیٹھے با اختیار لوگ اس چال کا حصہ تھے۔

جاوید لطیف کے بیان پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں شعیب احمد لکھتے ہیں کہ یہ لوگ خود گواہی دیں گے کہ عمران خان کو ایک سازش کے ذریعے اقتدار سے بے دخل کیا گیا تھا۔

ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ یہ لوگ 40 سال سے سیاست میں ہیں لیکن ان کو سیاست کی سمجھ نہیں آئی اب جب عوام ان سے دور ہوگئی ہے تو کہہ رہے ہیں کہ آپریشن رجیم چینج کا حصہ بننا سیاسی غلطی تھی۔ صارف کا مزید کہنا تھا کہ ان 2 سالوں میں بہت مواقع آئے جب آپ پیچھے ہٹ سکتے تھے مگر اقتدار کے لالچ نے آپ کی سیاست ختم کردی ہے۔

ایک صارف نے جاوید لطیف کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی یہ اور بھی بہت کچھ مانیں گے کہ انہوں نے عمران خان کو حکومت سے ہٹانے کے علاوہ اور کیا کچھ کیا ہے۔

ابرار حسین کا کہنا تھا کہ جاوید لطیف پرانی غلطیوں کا رونا رو رہے ہیں جبکہ ان کی جماعت آج بھی عمران خان کے خلاف سیاسی کیس بنا کر سنگین سیاسی غلطیاں کر رہی ہے جس وجہ سے عمران خان کی مقبولیت میں روبروز اضافہ ہو رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp