گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر مری گلاس ٹرین کے حوالے سے خبریں گردش کر رہی ہیں۔ ان میں باقاعدہ تصاویر کے ساتھ یہ لکھا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے مری گلاس ٹرین کا منصوبہ منظور کر لیا گیا ہے۔
گردش کرنے والی خبروں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یہ منصوبہ مری میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے شروع کیا جائے گا۔ گلاس ٹرین راولپنڈی سے مری تک چلے گی۔
اس خبر کی تصدیق کے لیے وی نیوز نے مری سے منتخب ہونے والے ایم این اے راجہ اسامہ اشفاق سرور سے بات کی جو مری میں ہونے والے تمام ترقیاتی منصوبوں کی میٹنگز میں براہ راست شامل ہیں۔
راجہ اسامہ اشفاق سرور کا کہنا تھا کہ گلاس ٹرین کے حوالے سے جو خبریں گردش کر رہی ہیں، وہ بالکل درست ہیں۔ حال ہی میں وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی جانب سے اس منصوبے کی منظوری دی گئی ہے۔ اور اس پر کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ چونکہ ابھی ابتدائی مراحلہ ہے، اس لیے ٹرین کے روٹ کے حوالے سے ابھی واضح نہیں ہے تاہم ایک خیال یہ ہے کہ اس ٹرین کا روٹ جی ٹی روڈ یا پھر موٹر وے ہی ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مری میں اس کے علاوہ بھی متعدد ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے جن میں 200 کنال اراضی پر مشتمل ایک یونیورسٹی اور ایک ہسپتال بھی بننے جا رہا ہے جو جدید ٹیکنالوجی کے مطابق ہوگا۔ اس میں امراض دل، امراض چشم اور زچہ و بچہ سمیت دیگر شعبے ہوں گے اور ماہرین اپنی خدمات سرانجام دیں گے۔
راجہ اسامہ اشفاق سرور نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مری میں جہاں درختوں اور جنگلوں کو کاٹ کر اپارٹمنٹس اور ولاز بنائے جا رہے ہیں، وہاں تمام غیر قانونی کاروبار چلانے والوں پر چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے گا اور قانون کے مطابق ایکشن بھی لیا جائے گا۔