سوشل میڈیا پر نکاح کی رجسٹریشن ختم کرنے کے حوالے سے خبریں بہت تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ ان خبروں میں یہ کہا جا رہا ہے کہ ملک میں نکاح رجسٹریشن ختم کر کے اس کی جگہ ایک ٹیب متعارف کروایا جا رہا ہے جس کے تحت نکاح خواں کا اس ٹیب میں اکاؤنٹ بنایا جائے گا۔
اس کے علاوہ نکاح کی فیس نکاح خواں کی جانب سے جمع کروائی جائے گی۔ اور نکاح گواہان کے شناختی کارڈ کو سکین کر کے بائیومیٹرک ہوگی۔ جب شناختی کارڈ کی سکیننگ اور انگوٹھے کے نشان کی تصدیق ہو جائے گی تو اسی صورت میں گواہ قابل قبول ہوں گے۔
ساتھ میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس سارے عمل کے دوران دلہا کی تصویر بھی مولوی صاحب بنائیں گے۔ اگر دلہا مفرور ہوا یا کسی مقدمے میں اشتہاری یا ٹیکس چور ہوا تو دلہا کو موقع پر گرفتار کرلیا جائے گا کیونکہ ٹیب کا تصویری رابطہ نادرا سے منسلک ہوگا۔
اس خبر کی تصدیق کے لیے جب نادرا کے ڈپٹی ڈائریکٹر عمر سعید سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے علم میں اب تک ایسی کوئی چیز نہیں آئی۔ کیونکہ اس سارے نظام نے کیسے چلنا ہے، یہ سب معلومات صوبائی حکومتوں سے متعلقہ ہیں۔ البتہ نادرا کا اس میں یہ کردار ہوتا کہ وہ شناختی کارڈ کی تصدیق کرتا۔ اور نادرا کا کام یہی ہے کہ اس سارے نظام کے لیے کوئی سافٹ وئیر بنا کر دیتا۔
انہوں نے کہا صوبائی حکومتوں کی جانب سے اب تک ہم سے اس حوالے سے کسی نے بات چیت نہیں کی۔ اگر ایسا کچھ ہوتا تو وہ نادرا سے ضرور مشاورت کرتے۔ اس لیےکم از کم ہمیں اس حوالے سے بالکل بھی معلومات حاصل نہیں ہے۔