اسلام آباد: 6 مظاہرین گرفتار، ریڈ زون میں کسی کو بھی گڑبڑ کی اجازت نہیں، پولیس

جمعہ 5 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد پولیس نے گزشتہ شب نیشنل پریس کلب کے باہر سڑک بلاک کرنے، ٹائر جلانے اور پھر ڈی چوک کا رخ کرنے والے 6 مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

پولیس نے واضح کیا ہے کہ ریڈ زون میں ہر قسم کے احتجاج اور مظاہرے پر پابندی ہے اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق کچھ مظاہرین نیشنل پریس کلب کے باہر جمع تھے جن کے لیے سکیورٹی اقدامات کیے گئے تھے۔ ان مظاہرین نے ٹائر جلا کر آگ لگائی اور سڑک بلاک کرکے لوگوں کی آمدورفت بند بھی کردی جس پر پولیس نے ان کو بارہا سمجھانے کی کوشش کی اور مذاکرات بھی کیے مگر وہ ریڈزون جانے پر بضد رہے۔

پولیس ترجمان نے دعویٰ کیا کہ بعد ازاں مظاہرین نے قانون ہاتھ میں لیتے ہوئے ڈی چوک کی طرف مارچ کرنا شروع کردیا اور پولیس کے روکنے پر انہوں نے دھکم پیل شروع کردی اور پولیس پر حملہ آور ہوگئے۔

ترجمان نے کہا کہ پولیس نے مناسب حکمت عملی اختیار کی اور مظاہرین کو ریڈ زون جانے سے روک دیا اور ان میں سے 6 مشتعل افراد کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا۔ واضح رہے کہ یہ مظاہرہ 2 سال قبل ایک کار حادثے میں جان کی بازی ہار جانے والے ایک نوجوان کے لواحقین نے منعقد کیا تھا جو حکومت سے انصاف کے متقاضی تھے۔

مزید پڑھیے: حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

یاد رہے کہ جماعت اسلامی نے مہنگائی اور بھاری ٹیکسز کی بھرمار کے خلاف 12جولائی کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔ یکم جولائی کو منصورہ میں پریس کانفرنس کے دوران امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھا کہ ’حق دو تحریک‘ کا آغاز کر دیا گیا ہے اور حکومت کو ظالمانہ ٹیکس ختم کرنے پر مجبور کردیں گے۔ جماعت کے مرکزی امیر نے یہ بھی کہا تھا کہ اب دھرنے میں بیٹھ کر ہی حکومت سے بات کی جائے گی۔

مزید برآں حافظ نعیم الرحمٰن نے گزشتہ روز اسلام آباد میں ٹی وی چینلز کے بیورو سربراہان سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ جماعت اسلامی کا دھرنا بجلی گیس پیٹرول کی قیمتوں اور بھاری ٹیکس کے خلاف ہے اور اگر اس میں کوئی رکاوٹ ڈالی گئی تو حکومت کو نتائج بھگتنے پڑیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp