پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان نے مجھے پارٹی معاملات سے الگ کرکے میری بے توقیری کی، جس کا مجھے بہت دکھ پہنچا۔ اب وہ جیل سے باہر نہیں آنا چاہتے اس لیے جلسوں کی اجازت نہیں دے رہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں شیر افضل مروت نے کہاکہ جن لوگوں کی ایما پر میرے ساتھ یہ کیا گیا ان کے ساتھ بھی میرا کوئی ذاتی مسئلہ نہیں تھا، جو فیصلے کیے گئے ان سے پارٹی کو نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں شیرافضل مروت کا پی ٹی آئی کی تمام کمیٹیوں سے اخراج، کور کمیٹی نے توثیق کردی
انہوں نے کہاکہ لوگوں کو باہر نکالنے میں تاخیر کی وجہ عمران خان خود ہیں کیونکہ انہوں نے ابھی تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ اگر وہ فیصلہ کر لیتے تو عیدالفطر کے بعد بعد لوگ باہر نکل آتے، اور جو نہ نکلتے وہ بھی سامنے آجاتے۔
واضح رہے کہ شیر افضل مروت جارحانہ طرز سیاست کی وجہ سے مشہور ہیں، تاہم پارٹی ڈسپلن کی پابندی نہ کرنے پر انہیں پارٹی کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی سے الگ کردیا گیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 10 مئی کو پارٹی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب کو ہدایت کی تھی کہ وہ شیر افضل مروت کو تمام کمیٹیوں سے نکال دیں۔
یہ بھی پڑھیں شیر افضل مروت آج کل کہاں ہیں اور کیا کر رہے ہیں؟
پارٹی کی کمیٹیوں سے علیحدہ کرنے پر شیر افضل مروت نے عمران خان سے ملاقات کی کوشش کی تھی تاہم بانی پی ٹی آئی نے ان سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔