میٹرک میں نمبر کم آنے لاہور کے 15 سالہ طالبعلم نے خودکشی کرلی۔ پولیس کے مطابق طالبعلم نے دلبرداشتہ ہو کر پانی کی ٹینکی میں چھلانگ لگائی جو موت کی وجہ بنی۔
پولیس کے مطابق 15 سالہ ارسلان کی خودکشی کا واقعہ لاہور کے سرحدی گاؤں پڈانہ میں پیش آیا۔ ارسلان نامی طالبعلم نتائج کا اعلان ہونے کے بعد دلبرداشتہ ہوا، اور خودکشی کی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار میٹرک کا آن لائن امتحان
پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اور فارنزک ٹیم نے شواہد اکٹھے کرکے کارروائی شروع کر دی ہے۔
واضح رہے لاہور سمیت پنجاب کے دیگر بورڈز نے میٹرک کے نتائج کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان میں خودکشی کی شرح
گزشتہ سال کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں اب تک خود کشی کے واقعات کی شرح 9.1 فی صد ہے جن میں 65 فی صد مرد اور 35 فی صد خواتین شامل ہیں جبکہ خودکشی کرنے والے کل افراد میں سے 30 فیصد طلبا ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال خودکشی کے 15 ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ ہوتے ہیں اور تقریباً 25 فیصد کیسز میں نوعمر افراد شامل ہیں۔
نیشنل لائیبریری آف میڈیسن کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یکم جنوری 2019 سے 31 دسمبر 2020 تک پاکستان کے مختلف اخباروں کی رپورٹس کے مطابق 289 بچوں اور 18 سال سے کم عمر کے لڑکے لڑکیوں نے خود کشی کی۔