’ خوشبو میں بسے خط‘، مداحوں کو یہ ڈراما سیریل کیسی لگی؟

بدھ 10 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

’ خوشبو میں بسے خط‘ ایک پرائم ٹائم ڈراما سیریل تھا جو منگل کی رات 8 بجے ایک نجی ٹی وی پر نشر کیا جاتا تھا، 9 جولائی کو اس کی آخری قسط نشر کی گئی، ڈراما کا اختتام کیسا تھا؟، اس پر ناظرین نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ڈرامے کی کاسٹ میں کنزہ ہاشمی، سدرہ نیازی، عدنان صدیقی، سلیم معراج، راشد فاروقی، فہیمہ اعوان، صبیحہ ہاشمی، فیضان گیلانی، زینب قیوم، وانیہ ندیم اور نادیہ جمیل نے اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

ڈرامے کی کہانی آمنہ مفتی نے لکھی ہے اور اس کی ہدایتکاری ثاقب خان نے مومنہ درید پروڈکشن کے تحت کی ہے۔ ڈراما سیریل ‘ خوشبو میں بسے خط ‘ کی کہانی ایک خود غرض شخص احمد زریاب(عدنان صدیقی) کے گرد گھومتی ہے جسے ایک نوجوان لڑکی حسنہ حسین حسنی سے محبت ہو جاتی ہے۔

ڈرامے میں شاعر احمد زریاب کی خود غرض فطرت نے اسے اس وقت مشکل میں ڈال دیا جب اس کے ساتھی نے اس کی وجہ سے خودکشی کر لی۔

9 جولائی کو ڈراما سیریل ’خوشبو میں بسے خط‘ کی آخری قسط نشر ہوئی۔ آخری قسط میں احمد زریاب کی بیوی عدیلہ نے اس سے علحیدگی اختیار کر لی اور احمد زریاب کو اکیلا چھوڑ دیا جبکہ حسنہ حسین حسینی نے اپنی شہرت کے لالچ میں اسی راستے پر چلنا شروع  کر دیا۔

ڈرامے کے مداح پچھلی قسط پر ملا جلا ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔ بہت سے ناظرین ڈراما سیریل کے اختتام کو پسند کر رہے ہیں لیکن کچھ مداح کہہ رہے ہیں کہ یہ ایک نامکمل اختتام تھا کیونکہ ڈرامے میں حسنہ حسین حسنی کی لالچی فطرت پر اسے ملنے والی سزا نہیں دکھائی گئی جو احمد زریاب سے بھی زیادہ خطرناک تھی۔

مداح احمد زریاب کی سزا سے خوش ہیں، وہ عدیلہ کے اس دانشمندانہ فیصلے پر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں جس میں انہوں نے احمد زریاب کو اپنے ذہنی سکون اور اپنے بچے کے مستقبل کی خاطر اپنی زندگی سے نکال دیا تھا۔

’خوشبو میں بسے خط‘ کی کاسٹ کی شاندار اداکاری مداحوں کو بے حد پسند آئی ہے۔ ناظرین نے ڈرامے میں تمام تجربہ کار اداکاروں کی متاثر کن اداکاری سے بھی بھرپور لطف اٹھایا۔

عدنان صدیقی نے مداحوں سے احمد زریاب کے روپ میں بہت سی تعریفیں حاصل کی ہیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ عدنان صدیقی نے اپنے کردار کو مکمل طور پر ایک خود غرض، انا پرست شخص کے طور پر پیش کیا جو اپنی برائیوں پر بالکل بھی شرمندہ نہیں ہوتا۔

ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’خوشبو میں بسے خط‘ عام ناظرین کے لیے ہی ڈراما نہیں تھا بلکہ اس نے تعلیم یافتہ ناظرین کی ایک خاصی تعداد کو بھی اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ ہمیں یہ ڈراما بہت پسند آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp