اپنی برطرفی پر وہاب ریاض میدان میں آگئے، وضاحت میں کیا کہا؟

بدھ 10 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد سلیکشن کمیٹی سے برطرفی پر سابق کرکٹر وہاب ریاض میدان آگئے، ایکس ڈاٹ کام پر اپنے رد عمل میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ سلیکشن کمیٹی کے ارکان پر دباؤ بڑھانے کے بیانات سے اتفاق نہیں کرتے۔

’میں سلیکشن کمیٹی کے ارکان پر دباؤ بڑھانے کے حوالے سے بیانات سے اتفاق نہیں کرتا، 1 ووٹ 6 پر کیسے حاوی ہوسکتا ہے؟ میٹنگ منٹس میں سب کچھ ریکارڈ پر موجود ہے۔‘

سابق فاسٹ بولر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ اس ضمن میں آج شام اپنا ایک بیان جاری کریں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی مایوس کن کارکردگی کے بعد ارباب اختیار نے ’سرجری‘ کا آغاز کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹرز وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو سلیکٹرز کے عہدوں سے برطرف کردیا تھا، پاکستان کرکٹ بورڈ نے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کے سلیکشن کمیٹیوں سے الگ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کی مین اور ویمن سلیکشن کمیٹی میں خدمات درکار نہیں ہیں۔

پی سی بی اعلامیے کے مطابق سلیکشن کمیٹی کے حوالے سے مزید اپ ڈیٹس بعد میں فراہم کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ’سرجری‘ شروع: وہاب، عبدالرزاق سلیکٹرز نہیں رہے، دیگر تبدیلیاں بھی متوقع

پاکستان کرکٹ ٹیم کی  ورلڈ کپ کے ابتدائی مرحلے میں ٹورنامنٹ سے اخراج کے بعد وہاب ریاض کی کرکٹ بورڈ میں ملازمت خطرے میں تصور کی جا رہی تھی، انہیں رواں برس کے آغاز میں چیف سلیکٹر کے عہدے سے ہٹاکر کر 7 رکنی سلیکٹرز کی اس کمیٹی میں رکھ دیا گیا تھا جس کا باقاعدہ کوئی سربراہ نہیں تھا۔

تاہم وہاب ریاض کمیٹی کے ڈی فیکٹو سربراہ کے طور پر دیکھے جارہے تھے حالاںکہ اس تاثر پر وہ ناخوش ہوتے تھے کیوں کہ انہیں ان فیصلوں پر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا تھا جو کمیٹی کی طرف سے کیے جاتے تھے۔

مزید پڑھیں: سب سے پہلے محسن نقوی کی سرجری ہونی چاہیے، عمران خان

مزید برآں سلیکشن کمیٹی کی ماہیت بھی تبدیل کیے جانے کا امکان ہے اور اس سلسلے میں چیف سلیکٹر کی تقرری بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔ توقع ہے کہ سلیکشن پینل کی عددی طاقت بھی کم کردی جائے گی جس سے یہ بات خارج از امکان ہے کہ وہاب اور عبدالرزاق کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کوئی نئی بھرتی کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp