مہنگائی کے اس دور میں ہر خاص و عام کے لیے اچھی اور معیاری اشیاء خریدنا مشکل ہوگیا ہے، یہی وجہ ہے کہ مڈل کلاس نے بھی اب اچھی اور معیاری چیزیں خریدنا ترک کردیا ہے۔ لیکن دیکھا جائے تو معیاری اور اچھی کھانے پینے کی اشیاء اور فروٹ آج بھی مناسب قیمت پر دستیاب ہیں۔ تاہم فروٹ منڈی سے دکاندار اور ریڑی والے مناسب قیمت پر خریداری کرتے ہیں اور عام آدمی کو وہی اشیاء مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں۔
وی نیوز نے اسلام آباد کے سیکٹر آئی الیون میں قائم پاکستان کی دوسری بڑی فروٹ منڈی کا دورہ کیا اور وہاں موجود بیوپاریوں، آڑتیوں اور خریداروں سے گفتگو کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا عام آدمی معیاری فروٹ سستے داموں خرید سکتا ہے۔
اسلام آباد فروٹ منڈی میں پڑوسی ممالک افغانستان ایران اور حتیٰ کہ بھارت سے فروٹ آتا ہے جوکہ باقاعدہ بولی کے ذریعے فروخت کیا جاتا ہے، اس بولی میں راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک، ٹیکسلا، مری، گوجرخان، روات اور کشمیرکے تمام علاقوں سے بڑی تعداد میں دکاندار شریک ہوتے ہیں اور بولی میں مال خریدتے ہیں اور پھر اپنی دکانوں میں لے جا کر لوگوں کو مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں۔
وی نیوز نے فروٹ منڈی میں جا کر دیکھا کہ اسلام آباد، راولپنڈی اور دیگر مارکیٹوں میں دستیاب فروٹ سے کئی گنا معیاری فروٹ سستے داموں میں منڈی میں دستیاب ہے جبکہ بیوپاریوں سے بولی کے دوران فروٹ لینا بھی کچھ زیادہ مشکل نہیں تاہم اس کے لیے کچھ تجربے کی ضرورت ہے۔
فروٹ منڈی میں آم فروخت کرنے والے ذیشان نے بتایا کہ ان کے پاس پاکستان کی تمام کوالٹی کا آم موجود ہے، اس میں پریمیم ایکسپورٹ کوالٹی بھی ہے، بی کلاس بھی ہے، سی کلاس بھی اور اسی طرح ہرآم کی قیمت مختلف ہے۔ ان سے فروٹ لینے والوں میں فیملیز بھی ہیں جو کہ ہفتے میں ایک مرتبہ ان کے پاس آتے ہیں اور مناسب دام میں اپنی مرضی کا فروٹ لے کر جاتے ہیں اور ساتھ میں یہ بھی کہتے ہیں کہ ان کو ان کی مارکیٹ میں اس طرح کا معیاری فروٹ دستیاب ہی نہیں ہے جیسا یہاں فروٹ منڈی میں دستیاب ہے۔
خریدار شہلا حفیظ نے بتایا کہ انہوں نے جب سے فروٹ منڈی سے خریداری کی ہے اس کے بعد ان کو باہر کا فروٹ معیاری لگتا ہی نہیں ہے، ان کا کہنا ہے کہ باہر کی ہماری مارکیٹوں میں موجود دکاندار یہاں سے لو کوالٹی کا فروٹ یعنی نسبتاً کم معیاری فروٹ خریدتے ہیں اور اس کو اپنی دکان میں معیاری کے ریٹ سے بھی زیادہ میں فروخت کرتے ہیں۔ لیکن چونکہ گاہکوں کے پاس کوئی اور آپشن نہیں ہوتی اس لیے وہ بھی مجبوراً یہ فروٹ خرید لیتے ہیں۔
فروٹ منڈی کے پرانے آڑتی عدنان اعیار نے وی نیوز کو بتایا کہ فروٹ منڈی میں گزشتہ 2سالوں سے جمعہ ہفتے اور اتوار کے روز بڑی تعداد میں فیملیز خریداری کے لیے آتی ہیں، فروٹ منڈی میں اپنے گھر کے لیے فروٹ لینا بھی ممکن ہے۔ لیکن یہ ہوتا ہے کہ آپ کو 2کلو کی جگہ 4کلو فروٹ مل جاتا ہے، اور اس کے پیسے تقریباً 2کلو کے برابر ہی ہوتے ہیں جبکہ فروٹ منڈی میں بھی ان لوگوں کو فروٹ دستیاب ہوتا ہے جو امپورٹڈ فروٹ کھانا چاہتے ہیں۔
’جیسے بھارت سے آئے انگور، افغانستان سے آئی خوبانی، ایران سے آیا سیب یہ تمام ورائٹی معیاری اور مناسب قیمت میں فروٹ منڈی سے مل جاتی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ فروٹ فروخت تو بولی کے ذریعے ہوتا ہے لیکن بولی میں فروٹ کی ایک ایک پیٹی یا ایک ایک ٹوکری کی بھی بولی کی جاتی ہے اس لیے عام آدمی کے لیے بھی یہاں سے خریداری کرنا آسان ہے۔