سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ سناتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا اور پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کی حقدار قرار پائی ہے۔ فیصلہ 8- 5 کے تناسب سے سنایا گیا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے، انتخابی نشان کا نا ملنا کسی سیاسی جماعت کو انتخابات سے نہیں روکتا، پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت تھی اور ہے۔
فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں آنے پر تحریک انصاف کے حامی صارفین اور ارکان خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کے آفیشل پیج کی جانب سے تبصرہ کرتے ہوئے پوری قوم کو مبارکباد دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی حقیقت تھی، حقیقت ہے اور حقیقت رہے گی اور تحریک انصاف پر ریڈ لائن لگانے والوں کو ہر موقع پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی حقیقت تھی، حقیقت ہے اور حقیقت رہے گی اور انشاءاللہ تحریک انصاف پر ریڈ لائن لگانے والوں کو ہر موقع پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔#عمران_خان_جیت_چکا pic.twitter.com/yJ7A14h81O
— PTI (@PTIofficial) July 12, 2024
اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کیس تو سنی اتحاد کونسل کا تھا لیکن فیصلہ پی ٹی آئی کے لیے آیا جو اس کیس میں فریق ہی نہیں تھی لیکن کیا سنی اتحاد کونسل/پی ٹی آئی کو سیٹیں مل جائیں گی؟
ان کا کہنا تھا کہ ایسا ہوتا نظر نہیں آتا کیونکہ حکومت اس کیس میں نظرِثانی میں جاتی نظر آ رہی ہے اور مخصوص سیٹیں فوری سنی اتحاد کونسل/پی ٹی آئی کو ملتی ہوئی نظر نہیں آ رہیں۔
عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مخصوص سیٹوں کا فیصلہ حق میں آ جانے کے باوجودعمران خان جیل سے رہا نہیں ہوں گے وہ طویل عرصہ تک جیل میں رہیں گے۔
مخصوص سیٹوں کا کیس؛ سپریم کورٹ میں کیس تو سنی اتحاد کونسل کا تھا؛ لیکن فیصلہ PTI کیلئے آیا؛ جو تمام کیس میں فریق ہی نہیں تھی ؛ لیکن کیا سنی اتحاد کونسل/PTI کو مخصوص سیٹیں مل جائیں گی؟؟ قطعاً نہیں! ایسا ہوتا نظر نہیں آتا۔۔۔! حکومت اس کیس میں نظرِثانی میں جاتی نظر آتی ہے اور مخصوص…
— Gharidah Farooqi (T.I.) (@GFarooqi) July 12, 2024
صحافی حسن ایوب خان نے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم ہونے کے بعد لکھا کہ آئینِ پاکستان کا اللہ ہی حافظ ہے۔
آئین پاکستان کا اللہ ہی حافظ !
— Hassan Ayub Khan (@HassanAyub82) July 12, 2024
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نےفیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی پسند، بچپن کی محبت اور کرش جیت گیا، آئین، قانون، ادارے ان سب کا کیا ہے؟ اپنے لاڈلے کے لیے سب جوتے کی نوک پر ہی اچھے لگتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سارا ملک ان دہشتگردوں کی ڈکٹیشن اور فساد کے حوالے کردو، اتفاقا کیس سنی تحریک کا تھا اور ریلیف تحریک فساد کو دیا گیا ہے۔ انہوں نے طنزاً کہا کہ ’ہیرے جناب ہیرے‘ اور ’لاڈلے کی جے ہو‘۔
مبارک ہو،ذاتی پسند،بچپن کی محبت اور کرش جیت گیا،آئین قانون،ادارے سب کا کیا ہے؟اپنے لاڈلے کے لئے سب جوتے کی نوک پر ہی اچھے لگتے ہیں
لاڈلے کی جے ہو
سارا ملک ان دہشتگردوں کی ڈکٹیشن اور فساد کے حوالے کردو،اتفاقا کیس سنی تحریک کا تھا،ریلیف تحریک فساد کو
ہیرے جناب ہیرے https://t.co/3FSPKrdPFX— Azma Zahid Bokhari (@AzmaBokhariPMLN) July 12, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ جو جماعت الیکشن ہی نہیں لڑی وہ مخصوص نشستوں کی حقدار کیسے ہوگئی؟
جو جماعت الیکشن نہی لڑی وہ مخصوص نشستوں کی حقدار کیسے ھو گئی؟
منصف ھو انصاف کرو اب تم انصاف کی کرسی پر بیٹھ کر بغیرتی کرو گے؟ pic.twitter.com/zR9sKXxrxP— بِٹــــــــــــــــــــــــو 🇵🇰 (@BIT0420) July 12, 2024
صحافی فخر درانی نے طنزاً کہا کہ جو سیاسی جماعت اس مقدمے کا حصہ ہی نہیں تھی سپریم کورٹ نے اس کے حق میں فیصلہ دے دیا۔
جو سیاسی جماعت اس مقدمے کا حصہ ہی نہیں تھی سپریم کورٹ نے اسکے حق میں فیصلہ دے دیا۔ سبحان اللہ
— Fakhar Durrani (@FrehmanD) July 12, 2024
صحافی صدیق جان کہتے ہیں کہ بلا چھننے سے پی ٹی آئی ختم نہیں ہوئی تھی۔
بلا چھننے سے پی ٹی آئی ختم نہیں ہوئی تھی
— Siddique Jan (@SdqJaan) July 12, 2024
یاد رہے کہ 9 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس شاہد وحید، جسٹس منیب اختر، جسٹس محمدعلی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس عرفان سعادت نے اکثریتی فیصلہ سنایا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فاٸز عیسیٰ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس نعیم افغان، جسٹس امین الدین خان نے بھی درخواستوں کی مخالفت کی جبکہ جسٹس یحیٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ تحریر کیا۔